ایک نیوز: لیگی سینیٹر عرفان صدیقی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ صرف سپریم کورٹ میں 52 ہزار 450 مقدمات زیرالتوا ہیں۔ پنجاب کی جیلوں میں 53 ہزار 936 قیدی پڑے ہیں اور عدالتیں تین ماہ کی چھٹی پر چلی گئی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ(ن) کے سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ صرف پنجاب کی جیلوں میں 53936قیدی پڑے ہیں جن کی بڑی تعداد کو اپنے مقدمات کے فیصلوں کا انتظار ہے۔
اپنے ایک ٹویٹر پیغام میں عرفان صدیقی نے کہا کہ ان قیدیوں میں944خواتین بھی ہیں جن کے133معصوم بچے بھی ان کے ساتھ جیلوں میں پڑے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ 703نو عمر لڑکے بھی مختلف جیلوں میں بند اپنے مقدمات کے فیصلوں کا انتظار کر رہے ہیں۔ دوسری طرف صورتِ حال یہ ہے کہ صرف سپریم کورٹ میں52450مقدمات برسوں سے زیر التوا ہیں۔
سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ اس سب کچھ کے باوجود اپنی تنخواہوں میں بیس فیصد اضافے کی خبر پا کر عدالتیں تین ماہ کے لئے موسم گرما کی چھٹیوں پر چلی گئی ہیں۔ اس سے قبل سینیٹر صدیقی نے اپنے ایک بیان میں بتایا تھا کہ سیشن کورٹ سے سزائے موت پانے والے قیدی کی اپیل کو سپریم کورٹ تک پہنچتے دس سال لگ جاتے ہیں۔