ایک نیوز: مہنگائی کا طوفان،مرغی کی اونچی اُڑان،مرغی کے گوشت کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی،عید قربان کے بعد ہمیشہ مرغی کے گوشت کی قیمت کم ہوتی رہی لیکن اس بار عید قربان کے بعد مرغی کا گوشت 850روپے کلو تک پہنچ گیا۔
تفصیلات کے مطابق مرغی کے گوشت کی قیمت میں اضافہ سے خریدار وں کی تعداد میں نمایاں کمی ہوئی تو مرغی فروش بھی مرغی کی قیمت میں اضافہ سے پریشان ہیں،مرغی کے گوشت کی قیمت میں اضافہ سے فامرز اورعوام دونوں ہی مشکلات کا شکار ہیں۔
مرغی کاگوشت عوام کے لئے پروٹین کے حصول کا سستا ذریعہ رہا ہے لیکن پروٹین حاصل کرنے کا یہ ذریعہ بھی مہنگا ہوگیا ہے،مرغی کے گوشت کے نرخ بڑھنے کی بنیادی وجہ فیڈ کی قیمت میں اضافہ ہے،فیڈ، بجلی،پٹرول کی قیمت میں اضافہ سے پولٹری انڈسٹری پر انتہائی منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں،پیداوار لاگت میں اضافہ کی وجہ سے ان گنت فارمر پولٹری انڈسٹری سے لاتعلق ہوگئے جس وجہ سے رسد میں نمایاں کمی ہوئی ہے اور پولٹر انڈسٹر بحران کا شکار ہوگئی۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ مرغی کی پیداوار نہیں ہورہی، فارمز کی قلت ہے، فامرز مرغی فراہم نہیں کررہے، فارمرز کے پاس اب مزدوروں کی بھی قلت ہے،جب سپلائی بہتر ہوگی تو سب ٹھیک ہوجائے گا،پولٹری فارمرز مہنگائی کی وجہ سے مال نہیں ڈال رہے، مہنگائی کی وجہ سے فامرز پولٹری کا کاروبار چھوڑ رہے ہیں۔
شہریوں کا مزید کہنا ہے کہ مجبوری کے تحت مرغی لینا پڑی رہی ہے، مرغی کا گوشت 850روپے کلو ہے، ہر دکاندار کا اپنا ریٹ ہے، کوئی دکانداروں کو پوچھنے والا نہیں، ہم کیا کریں کہیں تو مرغی خریدنی ہے۔
حکومت نے پولٹری انڈسٹری کی بحالی کے لئے ٹھوس اقدامات نہ کئے تو پھر مرغی کے گوشت کی قیمت میں مزید اضافہ ہوگا، محکمہ لائیو سٹاک کو مرغی کے گوشت کی قیمت کم کرنے کے لئے فوری فیصلے کرنا ہوں گے۔