ایک نیوز: سویڈن کی حکومت نے اسٹاک ہوم کی مرکزی مسجد کے باہر قرآن پٌاک کی بےحرمتی کے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے اسے اسے ’اسلاموفوبیا‘ سے متعلق عمل قرار دیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق سویڈن کی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کیے جانے والےبیان میں کہا گیا ہے کہ حکومت اس بات کو بخوبی سمجھتی ہے کہ سویڈن میں ہونے والے مظاہروں کے دوران لوگوں کی جانب سے کی جانے والی اسلاموفوبیا کی کارروائیاں مسلمانوں کے خلاف توہین آمیز ہو سکتی ہیں۔بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’ہم ان اقدامات کی شدید مذمت کرتے ہیں جو کسی بھی طرح سویڈش حکومت کے خیالات کی عکاسی نہیں کرتے۔
یہ مذمت سعودی عرب میں قائم اسلامی تعاون تنظیم کی جانب سے مستقبل میں ایسے واقعات سے بچنے کے لیے اجتماعی اقدامات کے مطالبے کے جواب میں سامنے آئی ہے۔57 رکنی تنظیم نے یکم جولائی کو اپنے جدہ ہیڈ کوارٹر میں اس واقعے کا جواب دینے کے لئے اجلاس بُلایا تھا جس میں سویڈن میں مقیم ایک عراقی شہری 37 سالہ سلوان مومیکا نے مسجد کے باہر قرآن پاک کے کئی صفحات نذرآتش کردیے تھے۔