ایک نیوز:آئی ایم ایف سے ڈیل ہونے کے بعد سرمایہ کاروں کااعتماد بحال ہونے لگا،مارکیٹ کھلتے ہی سٹاک مارکیٹ میں زبردست تیزی دیکھی گئی۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کاروبار کے اختتام تک ایک دن کے دوران اسٹاک مارکیٹ میں تاخیری اضافہ ہوا۔مارکیٹ 2446 پوائنٹس کے اضافے سے 43 ہزار 899 پوائنٹس پر بند ہوئی۔
دن بھر مجموعی طور پر 351 کمپنیوں کے شیئرز میں کاروبار ہوا۔312 کمپنیوں کے شیئرز کی قیمتوں میں اضافہ جبکہ 34 کے شیئرز میں کمی ہوئی۔آج مارکیٹ کی بلند ترین سطح 43,404 جبکہ کم ترین سطح 43,933 رہی۔
پاکستان اور آئی ایم ایف کا اسٹینڈ بائی معاہدہ
عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) اور پاکستان کے درمیان 3 ارب ڈالر کا یہ اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ کا معاہدہ ہے۔
اعلامیے کے مطابق آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ اسٹاف لیول معاہدے کی منظوری دے گا اور ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس جولائی کے وسط میں ہوگا۔معاہدہ پاکستان کی بیرونی ادائیگیوں کا دباؤ کم کرے گااور معاہدے سے سماجی شعبے کے لیے فنڈز کی فراہمی بہتر ہوگی جب کہ معاہدے پاکستان میں ٹیکسز کی آمدن بڑھائے گا۔
دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں 2 ہزار 231 پوائنٹس کے غیرمعمولی اضافے کے ساتھ کاروبار کے آغاز پر قوم اور کاروباری برادری کو مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ ہماری مسلسل محنت اور درست پالیسیوں کے نتیجے میں معاشی بحالی کے آثار نمایاں ہونا شروع ہوگئے ہیں،قائد محمد نوازشریف نے معاشی ترقی، مہنگائی میں کمی اور پاکستان کی تعمیر وترقی کا سفر جہاں چھوڑا تھا، وہیں سے پھر دوبارہ آغاز ہو رہا ہے،الحمدللہ، ملک دوبارہ ترقی کے راستے پر گامزن ہو چکا ہے،شدید مایوسیوں کے بعد امید کا نیا سورج طلوع ہو رہا ہے، قوم کو مبارک ہو ۔
شہبازشریف نے کہا کہ آئی ایم ایف سے سٹاف لیول معاہدے اور 3 ارب ڈالر کے سٹینڈ بائی ارینجمنٹ کے نتیجے میں سرمایہ کاروں اور کاروباری برادری کا تیزی سے اعتماد بحال ہو رہا ہے،خدا کرے کہ پاکستان کی ترقی کا سفر یوں ہی جاری رہے،پاکستان کی ترقی کے بیج جڑ پکڑنا شروع ہوگئے ہیں، پرخلوص محنت، دیانتداری اور سچائی ثمر لا رہی ہے،قائد محمد نوازشریف کے تعمیر، ترقی اور عوام کی خوش حالی کے وژن پر ایک بار پھر عمل پیرا ہیں،جس طرح 2013 سے 2018 کے درمیان پاکستان کو توانائی کے بحران، دہشت گردی اور دیگر مسائل سے نجات دلائی تھی، معاشی ترقی لائے تھے، ایک بار پھر اسی جذبے سے پاکستان کو ترقی کی راہ پر لارہے ہیں،قومی ترقی اور معاشی استحکام کے سفر کو اسی سمت اور اسی جذبے و محنت سے جاری رکھنا ہو گا۔
شہبازشریف نے مزید کہا کہ جس طرح نوازشریف کی قیادت میں سی پیک کا آغاز کیا، معیشت بحال کی، مہنگائی 4 فیصد اور کھانے پینے کی اشیاء کی شرح 2 فیصد پر لائے تھے، ترقی کی شرح 6.1 فیصد اور پالیسی ریٹ ساڑھے 6 فیصد پر تھا، اب دوبارہ ترقی کے اسی سفر کی طرف لوٹ رہے ہیں، اب زراعت، آئی ٹی، صنعت سمیت دیگر تمام شعبوں میں ترقی کا سفر تیز ہو گا انشاء اللہ ،پھر عوام کو مہنگائی سے نجات دلائیں گے، نوجوانوں کے روزگار، کاروبار اور معاشی خودمختاری سے ہم کنار کریں گے۔