ایک نیوز:گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ دعا ہے حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات کامیاب ہوں۔
تفصیلات کے مطابق پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ حکومت نے بڑے پن کا مظاہرہ کیا اور ان کو اپنے پاس بلایا، سیاسی جماعتوں کے درمیان ڈائیلاگ ہونے چاہئیں، پی ٹی آئی والے یوٹرن کے عادی ہیں، مجھے خدشات بہت ہیں لیکن ایسی کوئی بات نہیں کرنا چاہتا جس سے ڈائیلاگ سبوتاژ ہوں۔
انہوں نے کہا کہ مسائل کا حل ڈائیلاگ سے ہی ممکن ہے، آج حکومت مذاکرات کر رہی ہے خوش آئند بات ہے، اگر ڈائیلاگ کا مقصد این آر او ہے تو انہیں این آر او نہیں ملے گا، این آر او کا فیصلہ عدالتوں نے کرنا ہے، بانی پی ٹی آئی کو سزا ہونی ہے یا ضمانت، حکومت نے این آر او کا فیصلہ نہیں کرنا، یہ فیصلہ عدالتوں نے کرنا ہے۔
فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ پرسوں ادھر ایک اور افسوسناک واقعہ ہوا، ہمارے بلدیاتی نمائندے اپنے حق کیلئے احتجاج کر رہے تھے، بلدیاتی نمائندوں پر لاٹھی چارج کیا گیا، ایک پرامن احتجاج سب کا جمہوری حق ہے، پرامن لوگوں پر لاٹھی چارج کیا گیا، جمہوری حکومتوں میں ایسا نہیں ہوتا کہ ڈنڈے برسائے جائیں، صوبائی حکومت نے جو وعدے کیے ان کو پورا کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ صوبے میں امن وامان کی صورتحال خراب ہے، جنوبی اضلاع اور دیگر علاقوں میں امن وامان کی صورتحال سب کے سامنے ہے، پاراچنار اور کرم میں غذائی قلت اور دیگر مسائل ہیں، وزیراعلیٰ سندھ کا مشکور ہوں جنہوں نے امداد کی، وزیراعلیٰ بلوچستان نے ایک کروڑ کی ادویات دیں، گورنر سندھ اور پنجاب حکومت نے بھی انفرادی اور اجتماعی طور سپورٹ کیا۔
گورنر خیبرپختونخوا کا مزید کہنا تھا کہ کرم کے 2 سے 3 ہزار رہائشی باہر مزدوری کرتے ہیں انہیں آنے میں مشکلات ہیں، کرم میں امن معاہدہ ہوا ہے امید ہے اس پر عمل ہو گا ، معاہدے کے تمام نکات پر عمل کیا جائے تاکہ وہاں کے لوگوں کیلئے آسانی پیدا ہو۔