ویب ڈیسک: پاکستان تحریک انصاف کی رہنما زرتاج گل 9 مئی واقعات پر معافی مانگتے ہوئے رو پڑیں۔
پشاور میں میڈیا سے گفتگو میں زرتاج گل کا کہنا تھاکہ پتہ نہیں الیکشن لڑ رہی ہو یا کوئی جنگ، میرے کاغذات نامزدگی مسترد کیے گئے ہیں۔ ڈیرہ غازی خان میں الیکشن کمیشن کا عملہ یرغمال بنایا گیا تھا، ڈیرہ غازی خان میں جتنا کام میں نے کیا کسی اور نے نہیں کیا۔ میں آئین و قانون پر اعتماد رکھتی ہوں، پولیس فورس باہر مجھے گرفتار کرنے کھڑی ہے۔
زرتاج گل کا کہنا تھاکہ مجھے ضمانت دی جائے اور پولیس کو گرفتاری سے روکا جائے، کسی بھی عدالت جا سکتی ہوں، پورا ملک ہمارا ہے، جب تک ضمانت نہیں ملتی یہاں سے نہیں جاؤنگی۔
انہوں نے کہا کہ جب میں نہیں گھبرائی تو ووٹرز بھی نہ گھبرائیں۔
خواتین پولیس اہلکاربار روم پہنچ گئیں اور زرتاج گل کی گرفتاری کا خدشہ ہے تاہم انصاف لائرزفورم نے خواتین پولیس اہلکاروں کو بارروم سے باہر نکالنے کی کوشش کی۔
خیال رہے کہ انسداد دہشتگردی عدالت نے 9 مئی کو گوجرانوالہ کینٹ پر حملے اور جلاؤ گھیراؤ کے مقدمے میں مراد سعید، حماد اظہر اور عمر ایوب سمیت 51 ملزمان کی جائیدادیں ضبط کرنےکا حکم دیا ہے۔
عدالت نے جن 51 ملزمان کی جائیدادیں ضبط کرنے اور انہیں اشتہاری قرار دینے کا حکم دیا ہے ان میں مرادسعید، حماد اظہر، فرخ حبیب، عمر ایوب، علی امین گنڈاپور اور زرتاج گل بھی شامل ہیں۔