لگتاہےآرڈرلکھاایک جگہ گیاپھر سب آراوز نےوہی جاری کردیا،الیکشن ٹریبونل کے ریمارکس

لگتاہےآرڈرلکھاایک جگہ گیاپھر سب آراوز نےوہی جاری کردیا،الیکشن ٹریبونل کے ریمارکس
کیپشن: لگتاہےآرڈرلکھاایک جگہ گیاپھر سب آراوز نےوہی جاری کردیا،الیکشن ٹریبونل کے ریمارکس

ایک نیوز: اسلام آباد ہائیکورٹ میں الیکشن ٹریبونل نے پی ٹی آئی کے وکیل شعیب شاہین اپیل پر سماعت کی، اس دوران جج نے آر اوز کے آرڈر پر ریمارکس دیے کہ لگتا ہے آرڈر لکھا ایک جگہ گیا پھر سب نے وہی جاری کردیا۔

تفصیلات کے مطابق ریٹرننگ افسر کی جانب سے اسلام آباد کے حلقہ این اے 46، 47 اور 48 سے شعیب شاہین کے کاغذات نامزدگی مسترد کیے گئے تھے، جس پر شعیب شاہین نے اسلام آباد الیکشن ٹریبونل میں اپیل دائر کی تھی۔

دوران سماعت عدالت نے الیکشن کمیشن کے وکیل سے استفسار کیا کی اس درخواست پر تو آپ کو نوٹس تھے، ریکارڈ لائے ہیں؟

الیکشن کمیشن کے وکیل نے کہا کہ ہماری استدعا ہوگی اسے بھی جمعہ کو ہی سن لیں۔

عدالت نے استفسار کیا کہ یہ ریٹرننگ افسر دونوں حلقوں این اے 47 اور این اے 48 کے ایک ہیں؟

شعیب شاہین نے بتایا کہ نہیں سر دونوں حلقوں کے ریٹرننگ افسران مختلف ہیں لیکن آرڈر میں ایک لفظ کا بھی فرق نہیں۔

جسٹس ارباب محمد طاہر نے ریمارکس دیے کہ یہ تو ایک لفظ کا بھی فرق نہیں ہے دونوں آر اوز کے آرڈر میں، لگتا ہے آرڈر لکھا ایک جگہ گیا پھر سب نے وہی جاری کردیا۔

 عدالت نے استفسار کیا کہ یہ آر او آرٹیکل 62ون ایف کی ڈیکلریشن دے سکتا ہے؟

شعیب شاہین نے جواب دیا کہ آر او کے پاس ایسا کوئی اختیار نہیں، عدالت ڈیکلریشن دے سکتی ہے۔

اسلام آباد الیکشن ٹربیونل نے فریقین کے دلائل کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا۔