ایک نیوز: بھارتی میڈیا افغان طالبان کے بیانیہ کو درست ثابت کرنے کیلئے سرگرم ہوگیا۔ بھارتی پروپیگنڈا کو مزید تقویت دینے میں بھارتی ذرائع ابلاغ قدم با قدم بھارتی حکومت کے منصوبوں پر عمل پیرا ہیں۔
اسی سلسلے میں بھارتی خبررساں ادارے ”ورلڈ از ون نیوز“(WION) اور بھارتی حکومت کی زبان بولنے والی اے این آئی(ANI) نیوز ایجنسی نے افغان وزیر دفاع ملایعقوب مجاہد کے بیان کا حوالہ دیکر پاکستان پر بغیر شواہد کے کیچڑ اچھالنا شروع کردیا ہے۔
مذکورہ بالا بھارتی نیوز ایجنسیز نے افغان خبر رساں ادارے طلوع نیوز کی خبرکا حوالہ دیتے ہوئے افغان طالبان کے عبوری وزیر دفاع ملا یعقوب مجاہدکا بیان شائع کیا جس میں ان کا کہنا ہے کہ ”سال2023 میں افغانستان میں 20 سے زائد پاکستانیوں کو دہشتگردی کی کارروائیوں میں ملوث ہونے پر ہلاک کیا گیا“۔
یہ بیان دراصل اس حقیقت پر پردہ ڈالنے کی کوشش ہے جس کے مطابق پاکستان نے افغان طالبان کو شواہد کے ساتھ بتایا کہ پاکستان میں دہشتگردی اور خود کش حملوں میں افغان شہری ملوث ہیں۔ پاکستان نے اپنے کیس کو مضبوط کرنے کیلئے افغان طالبان کو ٹھوس شواہد بھی پیش کئے مگر افغان طالبان کی جانب سے میڈیا کا سہارا لیکر جو الزامات عائد کئے گئے ہیں انہیں سچ ثابت کرنے کیلئے کوئی ٹھوس شواہد موجود نہیں ہیں اور نہ ہی انہیں براہ راست پاکستان کو پیش کیا گیا ہے۔
افغان طالبان کے وزیر دفاع ملا یعقوب مجاہد خطے کے دیگر ممالک کو اپنی سرحدوں کی نگرانی کا مشورہ تو دے رہے ہیں تاہم افغانستان کی سرحد سے جو دہشتگردی پاکستان میں ہو رہی ہے وہ ان کی نظروں سے اوجھل ہے۔
افغان وزیر دفاع کا دعویٰ ہے کہ ان کے اقتدار سنبھالنے کے بعد افغانستان کی سرزمین سے دوسرے ممالک میں دہشتگردی میں 90 فیصد کمی آئی حالانکہ گزشتہ ایک سال کے اعدادو شمار اس کی نفی کرتے ہیں اور پاکستان میں ہونے والی دہشتگردی میں افغانیوں کی کثیر تعداد شامل ہے۔
طلوع نیوز کے مطابق افغان طالبان کے وزیر دفاع کا کہنا ہے کہ امریکا یا اس کے اتحادیوں کی جانب سے چھوڑا گیا اسلحہ سمگل کرنے کے الزامات بے بنیاد ہیں تاہم پاکستان نے شواہد کے ساتھ پاکستان میں ہونے والی دہشتگردی کے واقعات میں یہ اسلحہ بھی افغان طالبان کو دکھایا ہے۔
بھارت اپنی روایتی پالیسی کو جاری رکھتے ہوئے ملایعقوب مجاہد کے بیان کو بڑھا چڑھا کر پیش کررہا ہے جو کہ بھارت اور افغان طالبان کے گٹھ جوڑ کو واضح طور پر ثابت کرتا ہے۔