ایک نیوز:توانائی بچت پروگرام کے تحت وفاق کے شادی ہالز را ت10اور مارکیٹیں رات ساڑھے8بجے بند کرنے کے فیصلے کے خلاف پنجاب حکومت کے بعد تاجر بھی ڈٹ گئے۔متعدد تاجر تنظیمیں وفاق کے فیصلے پر2حصوں میں تقسیم ہوگئیں۔
تفصیلات کے مطابق انجمن تاجران لاہور نے رات ساڑھے8بجے دکانیں بند کرنے کے فیصلے کو مسترد کر دیا۔ نعیم میر نے فیصلے پر عمل درآمد کا اعلان کر دیا ۔
نائب صدر ا نجمن تاجران اشفاق شاہ کاکہنا ہے کہ کاروباری حالات شدید مشکلات میں ہیں۔ توانائی بچت پروگرام کو مسترد کرتے ہیں۔
سیکرٹری جنرل انجمن تاجران پاکستان نعیم میر کاکہنا ہے کہ توانائی کی بچت کے لئے ریاست کے ساتھ تعاون کرنے کو تیار ہیں۔ وفاقی حکومت تمام صوبائی حکومتوں کے ساتھ ملکر کاروبار کی بندش کے یکساں اوقات کار کو یقینی بنائے۔ کاروباری اوقات کار تعین کرنے کا اعلان ہمارے ساتھ مشاورت کے بعد کیا گیا۔ حکومت توانائی بچت پروگرام کا ایک جامع پلان پیش کرے۔ بچت پلان کے تحت تمام طبقات قربانی دیں اور اپنا حصہ ڈالیں۔ حکومت اپنے وزارتی اخراجات میں کمی کا پلان بھی عوام کے سامنے لائے۔ بیوروکریسی کے پٹرول اور فری یونٹس بھی بند کئے جائیں۔
راولپنڈی کی تاجربرادری نے توانائی بچت پروگرام کے تحت رات آٹھ بجے کاروبار بند کرنے کے فیصلے کو مسترد کردیا۔
انجمن تاجران راولپنڈی کے صدر محمد فاروق چودھری کاکہنا ہے کہ رات آٹھ بجے کاروبار بند کرنے کا فیصلہ تاجر برادری کے معاشی قتل کے مترادف ہے۔حکومت نے تاجر برادری کی طرف سے دی گئی تجاویز پر غور و فکر نہ کرکے یک طرفہ فیصلہ کیا ہے۔حکومت کے یک طرفہ فیصلے کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں۔ ہم نے حکومت کو تجاویز پیش کی تھی کہ ریسٹورنٹ، ہوٹلز بیکرز سمیت دیگر کاروبار کو رات 11 بجے تک اجازت دی جائے ۔حکومت نے تاجر برادری کی تجاویز کو خاطر میں نہ لاکر اپنے پاؤں پہ کلہاڑی ماری ہے۔
محمد فاروق چودھری کامزیدکہنا تھا کہ ملک بھر میں مہنگائی کا طوفان ہے، اس طرح کے فیصلوں سے معاشی مسائل مزید بڑھیں گے۔ ہم توانائی بچت پروگرام میں حکومت کا ساتھ دینے کےلیے پوری طرح ساتھ دینے کےلئے تیار ہیں۔ ہمیں رات 11 بجے تک کاروبار کی اجازت دی جائے ہم بجلی کی بجائے جنریٹر استعمال کرنے کےلیے تیار ہیں۔ ملکی مسائل اور توانائی بچت کے لیے ہم دن میں بھی سولر سمیت دیگر آپشن پر غور کریں گے۔ حکومت فوری طور پر اپنا فیصلہ واپس لے کر تاجر برادری کی تجاویز پر عمل کرے۔حکومت سے اگر اپنا فیصلہ واپس نہ لیا تو تاجر برادری ملک بھر میں احتجاج کرے گی۔ حکومتی فیصلے پر پوری تاجر برادری متحد ہے، اگر فیصلہ واپس نہ لیا گیا تو وزیراعظم ہاؤس کا گھیراؤ کریں گے۔
صدر آل پاکستان انجمن تاجران اجمل بلوچ نے رات ساڑھے 8بجے دکانوں کی بندش کا فیصلہ ماننے سے انکار کردیا ۔
اجمل بلوچ کا کہنا تھا کہ دوکانیں رات دس بجے اور ریسٹورنٹ 11 بجے سے پہلے بند نہیں کریں گے۔معاشی پہیہ روک کر توانائی بچانا عقل مندی نہیں۔حکومتی اور سرکاری اداروں میں اے سی ہیٹرز بند کئے جائیں۔حکمران اور بیوروکریٹ پروٹوکول ختم اور مفت پیٹرول، بجلی، گیس لینا بند کریں۔کاروباری طبقہ ملک میں سب سے مہنگی بجلی کا خریدار ہے۔کاروباری طبقے کو بجلی فراہم کی جائے تاکہ معاشی پہیہ چلتا رہے۔ملک بھر میں سٹریٹ لائٹس رات 10 بجے کے بعد جلائی جائیں۔ملکی شاہراوں اور موٹرویز پر بجلی کے بے دریغ استعمال میں کمی لائی جائے۔پارکوں اور سرکاری دفاتر کی بجلی مغرب کے بعد بند کردی جائے۔بجلی، گیس چوروں کو پکڑ کر جیلوں میں ڈالا جائے۔کاروباری بندش دنیا کی مثال نہ دی جائے دنیا خوشحال ہے۔13 پارٹیوں کی حکومت 8 ماہ پہلے ہی ناکام ہوگئی۔