ایک نیوز: محکمہ پرائمری صحت میں 90 کروڑ سے زائد کی بےضابطگیوں کا انکشاف ہو ا ہے۔
رپورٹ کےمطابق ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی کے مختلف شعبوں کا میگا اسکینڈل سامنے آئے ہیں۔ ترقیاتی بجٹ میں سے 38 کروڑ 38 لاکھ 34 ہزار کا غلط استعمال کیا گیا۔ سترہ مختلف اسکیمیں ادھوری رہ جانے کےباعث 49 کروڑ ضائع ہوئے۔ ایک نیوز کو موصول ہونے والے دستاویزات کے مطابق ادویات کی خرید داری میں 8 کروڑ سے زائد کی غیرشفافیت پائی گئی ہے۔ مالی سال 22-2021 میں ادویات ، سرجیکل آئٹمز و دیگر کی خرید داری میں پونے 2 کروڑ کے گھپلے کیئے گئے۔ رپورٹ میں مزید انکشاف ہوا کہ ادویات کی بلک پرچیز کی مد میں ساڑھے 19 کروڑ سے زائد کا غیر ضروری استعمال کیا گیا۔ 18 کروڑ سے زائد کی ادویات کی خرید داری کا ریکارڈ موجود ہی نہیں۔
رپورٹ میں مزید انکشاف ہوا کہ پانچ سال تک غیر حاضر رہنے والے ملازم ڈاکٹر عاطف حنیف کو تنخواہوں کی مد میں 92 لاکھ سے زائد کی ادائیگی کی گئی۔ اس کے علاوہ سینٹری پٹرول ملازمین کی معیاد پوری نہ ہونے کے باوجود 2 کروڑ سے کا سالانہ انکریمنٹ لگایا گیا۔ مختلف دوروں کے دوران 17 لاکھ کا ٹی اے ڈی اے جاری کیا گیا۔ مختلف ڈپٹی ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسرز کو 23 لاکھ کی غیر قانونی ادائیگی کی گئی۔
ذرائع نے انکشاف کیا کہ سابق اسپیشل سیکرٹری محکمہ پرائمری ہیلتھ اور پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ کے سابق وزیر کے ملوث ہیں۔ ڈیلی ویجز پر کام کرنے والے ملازمین کی تنخواہوں پر بھی شب خون مارا گیا۔ جس کا معاملہ اینٹی کرپشن تک پہنچ چکا ہے۔ عبدالوحیدربانی ایک نیوز لاہور