ایک نیوز: وفاقی وزیرخزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کرنسی میں استحکام اور زرمبادلہ ذخائر میں بہتری آئی ہے ۔
تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے اسلام آباد چیمبر آف کامرس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا بڑے گروپوں نے پاکستان میں سرمایہ کاری کا اعلان کیا ہے، یہ سرمایہ کاری بزنس ٹو بزنس ہورہی ہے، مہنگائی 2.41 فیصد پر آگئی ہے، مہنگائی میں کمی کیلئے اقدامات کررہے ہیں،اقتصادی رابطہ کمیٹی میں اشیاء ضروریہ کی قیمتوں کا جائزہ لیا جارہا ہے، پورے ملک میں اگر مہنگائی کم ہورہی ہے تو مہنگائی کرنے والوں سے نمٹیں گے، ہم نے معیشت کا ڈی این اے تبدیل کرنا ہے، برآمدات سے معاشی نمو حاصل کرنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا پالیسی ریٹ کو سنگل ڈیجٹ میں لانے کا فیصلہ سٹیٹ بینک نے کرنا ہے، آئندہ آنے والے مہینوں میں پالیسی ریٹ میں مزید کمی آئے گی، اس وقت کائبور 11 فیصد پر جس سے کاروبار میں بہتری آرہی ہے، براہ راست لینڈنگ میں مراعات غلط طریقے سے ہوتی ہے، سبسڈائزڈ فنانسنگ کا ذمہ وزرات خزانہ نے اٹھایا ہے، ایس ایم ایز کو ٹارگٹڈ سبسڈی دینے کے حوالے سے جائزہ لیں گے،آج ہم آپ کے پاس آئے ہیں اس کا ایک مقصد ہے۔
وزیرخزانہ نے بتایا کہ اپریل مئی میں بزنس کمیونٹی اپنی بجٹ تجاویز لے کر آتے ہیں، حکومت بجٹ پیش کرتی ہے اور اس کے بعد اپیلوں کا سلسلہ شروع ہوتا ہے، اس عمل میں چار ماہ کا وقت ضائع ہوتا ہے، اپنی ٹیم سے مشاورت کے بعد بجٹ سازی کا عمل جنوری میں ہی شروع کیا گیا، بزنس کمیونٹی کی تجاویز کو جنوری سے سنا جارہا ہے، مجھے کچھ تجاویز ملی ہیں اور اس پر بجٹ پیش ہونے سے پہلے بات چیت ہونی چاہئے ، ہم دربار لگا کر نہیں بیٹھنا چاہتے ہیں ہمیں بزنس کمیونٹی کے پاس جانا ہے۔
انہوں نے کہا چیف جسٹس آف پاکستان نے آج ملاقات ہوئی ہے، ٹیکس معاملات پر چیف جسٹس سے بات ہوئی ہے، چیف جسٹس سے قوانین پر عملدرآمد کے حوالے سے بات ہوئی ہے، ٹیکس کیسز کے فیصلے جلد آنے چاہئے تاکہ مسائل ہوں ۔