ایک نیوز: وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت گورنرہاؤس پشاورمیں منعقدہ ایپکس کمیٹی کے اجلاس کا اعلامیہ جاری کردیا گیا ہے۔
ایپکس کمیٹی اجلاس میں پولیس لائنز مسجد میں خودکش حملے اور بعد کی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ وزیراعظم شہبازشریف کی زیر صدارت اجلاس میں خیبر پختونخوا کیلئے بڑا پیکج دینے کا فیصلہ کیا گیا۔
اعلامیے کے مطابق ایپکس کمیٹی کے شرکا نے عزم کا اظہار کیا ہے کہ متاثرہ خاندانوں کے پیاروں کا لہو رائیگاں نہیں جائے گا۔بے گناہوں کا خون بہانے والے دہشتگردوں کو عبرت کا نشان بنائیں گے۔شہدا کی قربانیوں ، دہشتگردی کیخلاف کامیابیوں کو رائیگاں نہیں جانے دیا جائے گا۔قوم کے جان و مال کا تحفظ ہر قیمت پر یقینی بنایا جائے گا۔
ایپکس کمیٹی نے زور دیا کہ علماء عوام کو آگاہ کریں کہ ایسے حملے حرام اور قرآن و سنت کے منافی ہیں۔ توقع ہے تمام قومی سیاسی قیادت ایک میز پر بیٹھے گی اور اتفاق رائے سے فیصلے کرے گی۔
ایپکس کمیٹی اجلاس میں سی ٹی ڈی اور پولیس کی اپ گریڈیشن کا فیصلہ کیا گیا۔ تربیت، اسلحہ، ٹیکنالوجی اور دیگر ضروری ساز و سامان کی فوری فراہمی کی منظوری دے دی گئی۔ پنجاب طرز پر خیبرپختونخوا میں جدید فرانزک لیبارٹری بھی بنائی جائے گی۔
ایپکس کمیٹی اجلاس میں شرکا نے دہشت گردی کا یکجا ہوکر مقابلہ کرنے پراتفاق کا اظہار کیا جبکہ اجلاس میں کیے گئے فیصلے 7 فروری کی آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) میں پیش کیے جائیں گے۔
اعلی عسکری حکام اور اینٹلی جنس اداروں کے سربراہان نے سانحہ پشاور کی تحقیقات میں پیش رفت سے آگاہ کیا۔اجلاس میں وزرا، اتحادی سیاسی رہنما، حکومتی عہدیداروں اورسیدکیورٹی حکام شریک تھے۔
7 گھنٹے جاری رہنے والے ایپکس کمیٹی کے اجلاس سے متعلق بتایا گیا کہ حتمی فیصلے اے پی سی میں ہوں گے۔ ذرائع نے بتایا کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے افغانستان ودیگر پڑوسی ممالک سے بات کی جائے گی۔
ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں شرکا نے خیبرپختونخوا میں امن بحالی کے لیے مشترکہ جدوجہد پراتفاق کا اظہار کیا۔ اس حوالے سے وزیراعظم شہبازشریف کے پی کے کیلئے خصوصی پیکج دینے جارہے ہیں۔ شہبازشریف کا کہنا ہے کہ اس پیکج کی نگرانی خود میں کروں گا ، جو کام دس سالوں میں نہیں ہوا وہ ہنگامی بنیادوں پر کیا جائے تاکہ کے پی کے کی عوام کی جان و مال کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔
اجلاس میں وزیراعظم نے پولیس ،انسداد دہشت گردی کے اداروں اور سیکورٹی اداروں کی ورکنگ کوآرڈینیشن مزید بہتر کرنے پر زور دیا۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ وفاق اور صوبائی حکومتیں سیکیورٹی اداروں کے ساتھ مل کر دہشتگردی کا مقابلہ کریں گی۔ دہشتگردی کے خلاف زیرو ٹالیرنس کی پالیسی ہوگی ۔اینٹلی جنس بیسڈ آپریشنز پوری قوت سے جاری رکھے جائیں گے۔پولیس اور سی ٹی ڈی کی صلاحیت بہتر بنانے اور جدید آلات و ہتھیاروں کےلیے فنڈز کی فراہمی کا بھی فیصلہ کیا گیا۔