امریکا کے اوپر چینی جاسوس غبارے کی پرواز

Feb 03, 2023 | 16:27 PM

ایک نیوز : امریکی حکام نے بتایا ہے کہ امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کے بیجنگ کے طے شدہ دورے سے چند روز قبل ایک چینی جاسوس غبارہ امریکا کے اوپر دو روز سے پرواز کر رہا ہے۔پینٹا گون کا اظہار تشویش۔ اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ نے چین سے معاملہ اٹھا دیا ۔

 رپورٹ کے مطابق لڑاکا طیاروں کو متحرک کیا گیا تھا لیکن فوجی رہنماؤں نے امریکی صدر جو بائیڈن کو مشورہ دیا کہ غبارے کو نشانہ نہ بنائیں کیونکہ ملبے سے حفاظت کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے اور جو بائیڈن نے یہ مشورہ قبول کر لیا۔ایک عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر صحافیوں کو بتایا کہ امریکا نے غبارے کو امریکی فضائی حدود میں داخل ہونے پر اپنی تحویل میں لیا اور اسے امریکی فوجی طیارے کے ذریعے دیکھا گیا۔

اس کے علاوہ کینیڈا کی وزارت دفاع نے کہا کہ ایک ’بلندی سے نگرانی‘ کرنے والا غبارہ دیکھا گیا ہے اور مزید تفصیلات بتائے بغیر انہوں نے کہا کہ وہ امریکا کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں۔

یہ خبر ابتدا میں اس وقت سامنے آئی جب سی آئی اے کے ڈائریکٹر ولیم برنز واشنگٹن کی جارج ٹاؤن یونیورسٹی میں ایک تقریب سے خطاب کر رہے تھے، جہاں انہوں نے چین کو امریکا کے سامنے ’سب سے بڑا جیو پولیٹیکل چیلنج‘ قرار دیا۔

پینٹاگون کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل پیٹرک رائیڈر نے صحافیوں کو بتایا کہ امریکی حکومت نے ایک اونچائی سے نگرانی کرنے والے غبارے کا پتا لگایا ہے اور وہ اس وقت براعظم امریکا کے اوپر ہے۔ان کا کہنا تھا کہ یہ غبارہ اس وقت کمرشل ایئر ٹریفک سے کافی بلندی پر پرواز کر رہا ہے اور زمین پر موجود لوگوں کے لیے فوجی یا جسمانی خطرہ نہیں ہے۔

چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ ننگ نے کہا کہ بیجنگ صورتحال کی تصدیق کر رہا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ میں اس بات پر زور دینا چاہوں گی کہ جب تک حقائق واضح نہیں ہوتے، قیاس آرائیاں اور باتیں اس مسئلے کے مناسب حل کے لیے مددگار ثابت نہیں ہوں گی۔

دوسری جانب امریکی فوجی رہنماؤں نے مونٹانا کے اوپر غبارے کو گرانے پر غور کیا لیکن بالآخر ملبے سے حفاظتی خطرے کی وجہ سےجو بائیڈن کو اس کے خلاف مشورہ دیا۔اس سلسلے میں اگر امریکی صدر حکم دیتے تو بلنگز، مونٹانا ایئرپورٹ نے گراؤنڈ اسٹاپ جاری کردیا تھا کیونکہ فوج نے ایف-22 لڑاکا طیاروں سمیت اثاثوں کو متحرک کردیا تھا۔

مزیدخبریں