ایک نیوز: کراچی کے ضلع کیماڑی کے مواچھ گوٹھ میں مبینہ زہریلی گیس سے ہلاکتوں میں سے 5 اموات کی وجہ سامنے آگئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق محکمہ صحت سندھ کا کہناہے کہ قومی ادارہ برائے صحت اسلام آباد سے کرائے گئے ٹیسٹ میں 4 بچوں کی وجہ اموات خسرہ جب کہ ایک لڑ کی کی وجہ موت ڈینگی وائرس بتائی گئی ہے۔
محکمہ صحت سندھ کی جانب سے جاری تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق 9 جنوری سے 24 جنوری کے درمیان 15 اموات ہوئیں اور 26 سے 28 جنوری کے درمیان کی گئی تحقیقات کے دوران طبی معائنے میں بیماریوں کی تشخیص کیلئے کورونا کے 48 ٹیسٹ کیے گئے جن میں سے 32 مریضوں کے سینے کے ایکسرے کیے گئے اور 13 مریضوں کے خون کے نمونے قومی ادارہ صحت بھیجے گئے تھے۔
قومی ادارہ صحت نے 6 مریضوں کی رپورٹ جاری کردی جس کے مطابق 4 بچوں میں خسرہ اور 20 سالہ لڑکی میں ڈینگی کی تشخیص ہوئی ہے جبکہ2 روز قبل انتقال کر جانے والے 3 سالہ عبدالحلیم میں نہ خسرہ اور نہ ڈینگی کی تشخیص ہوئی، 3 سالہ عبدالحلیم ولد عبد الوہاب کی وجہ موت جاننے کے لیے پوسٹ مارٹم کی رپورٹ کا انتظار ہے۔
واضح رہے کہطبی و ماحولیاتی ماہرین کی مشترکہ ٹیم کی رپورٹ تیار کر لی ہے جس میں بڑے انکشافات کیے گئے تھے۔ ماہرین کی ابتدائی رپورٹ کے مطابق محکمہ صحت کےضلعی فوکل پرسن نےغیر ذمہ داری کا مظاہرہ کیا تھا۔ ممکنہ طور پر خسرہ کی وباء سےاموات ہوسکتی تھی۔متاثرہ مواچھ گوٹھ میں کسی کی بھی معمول کی ویکسین،خسرہ سےبچاو کی ویکسین نہیں لگائی گی تھی۔ کمیونٹی سرویلنس کےدوران خسرہ کےمشتبہ کیسز سامنےآئے تھے۔سوشل میڈیا سےپہلی مرتبہ کیماڑی مواچھ گوٹھ میں ہونےوالی اموات کا پتہ چلا تھا۔