ایک نیوز: ایف آئی اے سائبر کرائم سرکل راولپنڈی نےکارروائی کرتے ہوئے جنسی ہراسگی اور مالی فراد میں ملوث ملزم کو گرفتار کر لیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق انسپیکٹر قدسیہ مہتاب نے کارروائی کرتے ہوئے جنسی ہراسگی میں ملوث ملزم کو گرفتار کر لیا۔ملزم کی شناخت وقار احمد کے نام سے ہوئی ہے۔ ملزم واٹس ایپ کے ذریعے شکایت کنندہ کی قابل اعتراض تصاویر شئیر کرنے میں ملوث تھا۔ ملزم کے قبضے سے موبائل فون، سمز اور میموری کارڈ بر آمد کر لیا گیا۔ملزم کے خلاف پیکا ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کر کے تفتیش کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
دوسری جانب ڈائریکٹر سائبر کرائم ونگ اور ایڈیشنل ڈائریکٹر سائبر کرائم راولپنڈی کی ہدایات پر انسپیکٹر ملک اویس نے کارروائی کرتے ہوئے مالی فراڈ میں ملوث ملزم کو گرفتار کر لیا ہے۔ملزم محمد منظور نے مالی فراڈ سے حاصل کی گئی رقم کو اپنی بیگم کے اکاونٹ میں ٹرانسفر کیا۔ملزم فراڈ سے حاصل کی گئی رقم کو مختلف جاز کیش اور ایزی پیسہ اکاونٹ میں بھی ٹرانسفر کرتا رہا۔ ملزم کو راولپنڈی سے گرفتار کیا گیا ہے۔ملزم کے قبضے سے موبائل فون، اور سمز بر آمد کر لیا گیا۔ملزم کے خلاف پیکا ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کر کےمزید تفتیش جاری ہے۔
واضح رہے کہ ایف آئی اے لاہور کے سائبر کرائم ونگ نے فیصل آباد میں کارروائی کرتے ہوئے جنسی ہراسگی کے ملزم سلیم کو گرفتار کیا تھا۔ملزم شکایت کنندہ کی قابل اعتراض تصاویر اور ویڈیوز واٹس ایپ کے ذریعے شیئر کرنے میں ملوث تھا۔حکام کے مطابق ملزم، شکایت کنندہ کو ان تصاویراور ویڈیوز کی بنیاد پر بلیک میل اور ہراساں بھی کرتا تھا۔ ایف آئی اے کے مطابق ملزم کا موبائل فون تحویل میں لیکر فارنزک کیلئے بھجوا دیا گیا تھا۔
جھنگ میں شادی شدہ خاتون کی نازیبا ویڈیو بنا کر گاؤں بھر میں شیئر کرنے کے الزام میں ایک پولیس اہلکار کو تشدد کا نشانہ بنا کر اس کے ناک اعضااور ہونٹ کاٹ دیے گئے تھے۔زخمی کانسٹیبل کو سول ہسپتال جھنگ میں داخل کروا دیا گیا ہے جہاں اس کی حالت خطرے سے باہر بیان کی گئی تھی اور میڈیکو لیگل آفیسر کی جانب سے 13 سے زیادہ زخموں کی تصدیق کی گئی ۔ کانسٹیبل پر تشدد کرنے والے باپ بیٹا سمیت تین ملزمان گرفتار کر لیے گئے تھے ۔