ایک نیوز: عدالت نے اینکر پرسن عمران ریاض خان کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست پر محفوظ فیصلہ سنادیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق نجی چینل کے سینئر اینکر عمران ریاض کیخلاف سائبر کرائم مقدمے کی جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں سماعت ہوئی۔ عدالت نے جسمانی ریمانڈ پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے عمران ریاض خان کو مقدمے سے ڈسچارج کرتے ہوئے فوری رہا کرنے کا حکم دے دیا۔
ایف آئی اے کی جانب سے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کردی گئی۔
قبل ازیں ایف آئی اے نے جوڈیشل مجسٹریٹ غلام مرتضی ورک کے روبرو عمران ریاض خان کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تھی۔ عمران ریاض خان کی طرف سے میاں علی اشفاق ایڈووکیٹ دلائل دئیے ۔
ایف آئی اے نےعمران ریاض کو 14 دن کے جسمانی ریمانڈ پر حوالے کرنے کی درخواست کی۔
عمران ریاض خان کا اس موقع پر کہنا تھا کہ میری ماں کے پاس اور بچے ہیں، ارشد کی ماں کے پاس کوئی اور بچہ نہیں ہے۔ ارشد کا یونیفارم پہن کر اسلام آباد گیا تو مجھ پر تنقید بھی ہوئی۔ارشد کی بوڑھی والدہ عدالتوں میں وہیل چیئر پر آ رہی ہے۔ مجھے پتہ ہے یہ لوگ مجھے مار دیں گے۔
فاضل جج نے ریمارکس دیئے کہ زندگی اور موت اللہ کے ہاتھ میں ہے۔ عمران ریاض کا کہنا تھا کہ ہم اللہ اور عدالتوں کے بھروسے ہمت اکٹھی کرتے ہیں۔