حکام نے کہا کہ وہ اس بات کا تعین کرنے کے لیے تیزی سے کام کر رہے ہیں کہ کوکین میں کس چیز کی ملاوٹ کی گئی تھی، تاہم انھوں نے ان لوگوں کو خبردار کیا اور کہا کہ جنہوں نے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران یہ دوا خریدی ہے کہ وہ اسے ضائع کر دیں۔
بیونس آئرس صوبے کے سیکیورٹی چیف سرجیو برنی نے بتایا کہ حکام زہریلے مادے کو تلاش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ اسے زیادہ پھیلنے نہ دیا جاسکے۔
اس حادثے کے بعد قریباً 10 افراد کو گرفتار کیا گیا جبکہ ایک گھر پر چھاپہ مارا جہاں ان کے خیال میں کوکین فروخت کی گئی تھی۔
متاثرین کے گھروں سے جو کوکین ملیں ہیں ان ادویات کو تجزیہ کے لیے بیونس آئرس صوبے کے دارالحکومت لا پلاٹا کی لیبارٹری میں لے جایا گیا۔
جن لوگوں کا علاج کیا جا رہا تھا ان میں سے کئی نے ڈاکٹروں کو بتایا کہ انہوں نے کوکین ایک ساتھ لی تھی۔
ابتدائی رپورٹس کے مطابق متاثرین کو آکشیپ اور اچانک دل کا دورہ پڑا، متاثرین میں سے کم از کم چار مرد تھے جن کی عمریں 32 سے 45 سال کے درمیان تھیں۔
تفتیش کاروں کو خدشہ ہے کہ تعداد بڑھ سکتی ہے، کچھ لوگ جنہوں نے کوکین خریدی تھی وہ وقت پر نگہداشت کے مرکز تک نہیں پہنچ سکے۔