ایک نیوز: رہنما مسلم لیگ ن جاوید لطیف نے کہاہے کہ پاکستان تحریک انصاف پر پابندی اور کے پی کے میں گورنر راج لگانے سے مسائل میں اضافہ ہوگا۔
تفصیلات کےمطابق ایک نیوز کے پروگرام (ریڈزون فائلز ود فہد حسین) میں دوران گفتگو سینئر لیگی رہنما جاوید لطیف نے کہا ایک حکومت سے سوال پوچھا جاتا ہے، خیبر پختونخوا حکومت سے کیوں نہیں پوچھا جاتا جو حملہ آور ہوئی، صوبائی حکومت نے چوتھی بار وفاق پر حملہ کیا، یہ نقصان حکومت کا نہیں ریاست کو نقصان پہنچ رہا ہے، ریاست کا امیج عالمی سطح پر متاثر ہورہا ہے، پی ٹی آئی والوں نے لاشیں لینی تھیں، قانون نافذ کرنیوالے اداروں کے اہلکاروں کی شہادت کا جواب کون دے گا، پی ٹی آئی پر پابندی اور گورنر راج سے مسائل میں اضافہ ہوگا، زمان پارک میں بیٹھے شخص کو پکڑا نہ گیا تو 9 مئی کا واقعہ رونما ہوگیا،زمان پارک میں بیٹھا شخص پٹرول بم بناکر باہر پھینک رہا تھا، آج اسے اڈیالہ جیل میں بٹھاکر بلوائیوں کو ہدایات دلوائی جارہی ہیں ۔
دوسری جانب ترجمان پی ٹی آئی شیخ وقاص اکرم نے اپنی گفتگو میں کہا کہ پی ٹی آئی آفیشل پر صرف 12 افراد کی شہادت کی خبر دی گئی، ہمارے خلاف پیکیجز بناکر میڈیا کو دیئے جارہے تھے کہ یہ چلائیں ، کہیں سے 70،80 تو کہیں سے 110 افراد کی شہادت کی خبر آرہی تھی، ہمیں ہر طرف سے کارکنوں کی شہادت کی رپورٹس آرہی تھیں، کوائف اکٹھےکئے، آج سے 3 روز قبل تک 12 افراد شہید ہوئے، بہت سے کارکن لاپتہ بھی ہوئے ، حکومت کہہ رہی کہ ہم نے اسلحہ استعمال نہیں کیا، کیا وہ پٹاخے تھے جس سے لوگ شہید ہوگئے؟ اٹک کے ڈی پی او کیوں نہیں بتاتے کہ اسلحہ کس کے پاس تھا؟ ہم مسلح نہیں تھے،نہ ہی ہم شرپسند ہیں،کسی بھی طرح کا احتجاج ہو، گولی کیوں چلائی؟ پکڑ کر مقدمہ درج کردیتے،ہمارے مظاہرین پر امن تھے، ان پر گولیاں چلائی گئیں، بشریٰ بی بی کا سیاست میں کوئی کردار نہیں، بشریٰ بی بی اپنے خاوند کیلئے احتجاج میں آئیں تو یہ ان کا حق ہے،12شہدا کے مجرموں پر ایف آئی آرز کاٹی جانی چاہئیں۔