ایک نیوز :نگران وزیراعظم انوار الحق کاکہنا ہے کہ پاکستان مسئلہ فلسطین پر دو ریاستی حل کا حامی ہے۔
نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اگر غزہ پٹی میں بمباری بند نہ ہوئی تو پورا خطہ جنگ کی لپیٹ میں آسکتا ہے۔
وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے اسکائی نیوز العربیہ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ کوپ 28 کےکامیاب انعقاد پر یو اے ای کی قیادت کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، پاکستان کوپ 28 میں 30 ارب ڈالرز کے فنڈز کے قیام کا خیر مقدم کرتا ہے، دنیا کو اس وقت موسمیاتی تبدیلیوں جیسے چیلنجز کا سامنا ہے۔
نگران وزیراعظم کاکہنا تھاکہ پاکستان کو موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے نقصان ہوا، یو اےای کے اربوں ڈالر کے اعلان سے عالمی سطح پر موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے میں مدد ملے گی۔
اسرائیل فلسطین جنگ پر بات کرتے ہوئے وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ غزہ پٹی میں بمباری بند نہ ہوئی تو پورا خطہ جنگ کی لپیٹ میں آسکتا ہے ۔ شاید پھر سرحدی بندشیں بھی ختم ہوجائیں۔
انوار الحق کاکڑ کاکہنا تھا کہ سیاسی، سماجی اور دہشت گردی کے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے پاکستان نے غیر قانونی تارکین کی واپسی کا فیصلہ کیا ہے ۔
قبل ازیں دبئی میں نگران وزیراعظم نے پاکستان پویلین میں لیونگ انڈس انیشی ایٹو کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان ماحولیاتی تبدیلیوں سے سب سے زیادہ متاثر ہونیوالا آٹھواں ملک ہے،پاکستان کے چیلنجز میں پانی بھی ایک بڑا چیلنج ہے،ماحول اور پانی کے چیلنجز سے متعلق حکومت کی ترجیحات واضح ہیں۔ لیونگ انڈس وژن کے باعث ہم اپنے مستقبل کو محفوظ کر سکتے ہیں،لیونگ انڈس کے تحت سٹیک ہولڈرز سے ملکر کردار ادا کرنا ہوگا۔
انوارالحق کاکڑ نے کہاکہ مشترکہ ذمے داریوں سے ماحولیاتی تبدیلی کے چیلنج سے نبرد آزما ہو سکتے ہیں،محکمہ فوڈ اینڈ کلچر نے زراعت کی ترقی کیلئے شاندار کردار ادا کیا۔