ایک نیوز: امن وامان کے حوالے سے حکومت نے پارلیمنٹ میں بڑا اعتراف کیا ہے، وزیر داخلہ محسن نقوی کا کہنا ہے کہ ملک میں امن وامان کی صورتحال مسلسل بگڑ رہی ہے، خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں سیکیورٹی سے متعلق دھمکیوں میں بھی اضافہ ہوا ہے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ چاروں صوبوں ،اسلام آباد اور گلگت بلتستان میں رواں سال کے پہلے چار ماہ میں دہشت گردی کے واقعات کی تفصیلات بھی پارلیمنٹ میں پیش کی گئی ہیں،مجموعی طور پر دہشت گردی کے 561 واقعات میں 285 افراد شہید ہوئے، ان واقعات میں 601 افراد زخمی بھی ہوئے، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے 167 اہل کار جبکہ 118 سویلینز شہید ہوئے ۔
خیبر پختونخوا میں چار ماہ میں 282 واقعات میں 515 افراد شہیدو زخمی ہوئے ،بلوچستان میں 272 واقعات میں 365 افراد و اہل کار شہید و زخمی ہوئے، سندھ کے پانچ واقعات میں پانچ افراد زخمی ہوئے ،پنجاب میں ایک واقعہ ہوا کوئی شہید یا زخمی نہیں ہوا ،اسلام آباد میں ایک واقعہ میں ایک شخص زخمی ہوا۔
اگست 2021میں امریکی اتحادی افواج کی افغانستان سے واپسی کے بعد علاقے میں دہشت گردی واقعات میں اضافہ ہوا، ان واقعات میں سرحد پار سے تربیتی مرکز سے مدد ملتی ہے ،دہشت گردوں کے پاس جدید ہتھیار اور آلات ہیں ،سماجی ذرائع ابلاغ کے نیٹ ورک اور سائبر سپیس کے استعمال نے دہشت گرد تنظیموں کی رسائی میں اضافہ کیا ہے۔