ایک نیوز: کاروبار میں زبردست تیزی کے بعد اسٹاک مارکیٹ گزشتہ چھ برس کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔ 100 انڈیکس 634 پوائنٹس اضافے کے بعد 49 ہزار 300 سو پوائنٹس کی نفسیاتی سطح عبور کرگیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق اسٹاک مارکیٹ میں صبح سے تیزی رہی تاہم اختتام پر منفی زون میں چلی گئی۔انوسٹرز کی جانب سے شیئرز فروخت کرنے کی وجہ سےمارکیٹ نیچے آئی ۔مارکیٹ 153 پوائنٹس کی کمی سے 48 ہزار 611 پوائنٹس پر بند ہوئی ۔دن بھر مجموعی طور پر 367 کمپنیوں کے شیئرز میں کاروبار ہوا ۔129 کمپنیوں کے شیئرز کی قیمتوں میں اضافہ جبکہ 216 کے شیئرز میں کمی ہوئی ۔آج مارکیٹ کی بلند ترین سطح 49,404 جبکہ کم ترین سطح 48,541 رہی ۔
یاد رہے کہ100 انڈیکس میں گزشتہ پانچ کاروباری ہفتوں کے دوران تقریباً 8 ہزار سے زائد پوائنٹس یعنی 20 فیصد تک اضافہ ہوا ہے۔ انٹربینک میں روپے کے مقابلے میں ڈالر ایک روپے 38 پیسے سستا ہوکر 2 سو 88 روپے کا ہوگیا۔
اسٹاک مارکیٹ میں ریفائنری سیکٹر اور آئی ٹی سیکٹر میں زبردست خریدو فروخت کا سلسلہ جاری ہے۔ ریفائنری انڈسٹری میں سرمایہ کاری کے باعث خرید و فروخت میں نمایاں اضافہ ہوا ہے جبکہ بینکنگ سیکٹرز میں نئے معاہدے ہونے کے باعث اسٹاک ایکسچینج میں تیزی کا رجحان دیکھا جا رہا ہے۔
آئی ایم ایف سے اسٹاف لیول معاہدے کے بعد اسٹاک مارکیٹ میں تیزی کا تسلسل جاری ہے، یہی وجہ ہے کہ گزشتہ پانچ ہفتوں میں اسٹاک مارکیٹ میں ساڑھے اٹھارہ فیصد بہتری آئی ہے یعنی مارکیٹ 41 ہزار سے 49 ہزار پوائنٹس کی سطح عبور کرگئی ہے۔
ماہرین کے مطابق اسٹاک مارکیٹ میں اضافہ کی وجہ پاکستان کا آئی ایم ایف سے معاہدہ ہے، جس سے اسٹاک مارکیٹ پر سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہوا ہے۔ دوسری جانب بڑے اداروں کی جانب سے بھی حصص کی خریداری کا رجحان غالب ہے۔