ایک نیوز: مقبوضہ کشمیر کے پہاڑی قبائل (گجر اور بکروال) کا شیڈول ٹرائبز کا درجہ دینے کے خلاف وادی کشمیر میں شدید احتجاج جاری ہے۔ پاکستان زندہ باد اور کشمیر کی آزادی کے فلک شگاف نعروں سے مودی سرکار کی نیندیں حرام ہوگئی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق مودی حکومت نے پہاڑی برادری کو شیڈول ٹرائب کا درجہ دینے کیلئے بل پارلیمنٹ میں پیش کیا ہے۔ بی جے پی حکومت مقبوضہ وادی میں انتخابی گیم پلان کے تحت ایسے اقدامات کر رہی ہے۔
مقبوضہ کشمیر (پونچھ) میں گجر اور بکروال قبائل کا شیڈول ٹرائبز کا درجہ دینےکی کوشش کے خلاف احتجاج جاری ہے۔ گجر اور بکروال برادری نے بھارتی حکومت کے روز بروز بڑھتے استحصال کے خلاف شدید نعرے بازی کی ہے۔
بھارتی حکومت آزادی اور پاکستان زندہ باد کے نعروں سے بوکھلاہٹ کا شکار ہوگئی۔ مظاہرین نے بھارتی حکومت کی طرف سے پہاڑی برادری کو شیڈول ٹرائب کا درجہ دینے کی مذموم کوشش کو مسلمانوں کے حقوق سلب کرنے کے مترادف قرار دیا۔
مظاہرین نے کشمیر کی آزادی کا پرزور مطالبہ کرکے بھارتی سرکار کی نیندیں حرام کردیں۔ احتجاج میں موقع پر موجود رہنماؤں نے خطاب میں کہا کہ پہاڑیوں کو شیڈول ٹرائب ریزرویشن لسٹ میں شامل کرنا گجر اور بکروالوں کے ساتھ ناانصافی ہے۔ مظاہرین نے واضح کیا ہے کہ حکومت بل کو واپس لے ورنہ مظاہروں میں شدت لائی جائے گی۔
مظاہرین کا مزید کہنا تھا کہ بھارتی حکومت مسلسل مسلمانوں کے حقوق سلب کرنے اور ان کے حق پر ڈاکہ ڈال رہی ہے- ایسے اقدامات دراصل مسلمانوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔
یاد رہے کہ پہاڑی بولنے والی برادری کو شیڈول ٹرائبز کی فہرست میں شامل کرنے کے خلاف گزشتہ کئی مہینوں سے پورے مقبوضہ جموں وکشمیر میں احتجاج جاری ہے۔ گجر اور بکروال برادری اس بل کو واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے اپنے مویشیوں کے ساتھ سڑکوں پر احتجاج کر رہی ہے۔
جموں کشمیر اسمبلی کے سابقہ اراکین اور دیگر ذرائع اس احتجاج اور آزادی کے نعروں کو تحریک آزادی کے تناظر میں اہم پیشرفت قرار دے رہے ہیں۔ مودی سرکار نے حق کی آواز دبانے کی کوشش کرتے ہوئے مظاہرین پر اپنے حق آزادی اور پاکستان کے حق میں نعرے بلند کرنے پر ایف آئی آر درج کر ڈالی۔
ہندوستان پیلٹ گن کا استعمال کر کے کشمیریوں کی بینائی تو لے سکتا ہے لیکن جذبہ آزادی ختم نہیں کر سکتا۔ بلکہ ایسے اقدامات سے کشمیری عوام میں آزادی کا مطالبہ مزید زور پکڑتا جا رہا ہے۔