ایک نیوز: مون سون بارشوں کا ایک اور سپیل آرہا ہے۔ پی ڈی ایم اے نے خطرے کی گھنٹی بجا دی۔
تفصیلات کے مطابق پی ڈی ایم اے کے جاری کردہ بیان کے مطابق پنجاب کے مختلف اضلاع میں 7 اگست تک مون سون بارشیں ہوں گی۔ سیالکوٹ، نارووال اور راولپنڈی کے نالوں میں بارش سے طغیانی کے امکانات ہیں۔
ترجمان پی ڈی ایم اے کے مطابق پنجاب کے دریاؤں میں طغیانی کی صورتحال برقرار ہے۔ دریائے راوی میں سدھنائی کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب ہے۔ ستلج میں سلیمانکی اور اسلام کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب ہے۔ سلیمانکی کے مقام پر پانی کی آمد 72627 اور اخراج 63412 ہے۔ ہیڈ اسلام کے مقام پر پانی کی آمد 64597اور اخراج 53974ہے۔
ترجمان کے مطابق دریائے سندھ میں تونسہ کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب ہے۔ تونسہ بیراج سے 270,850 کیوسک پانی کا ریلا گزر رہا ہے۔ 4 سے 6 اگست کے دوران دریائے جہلم میں منگلا کے مقام پر اونچے درجے کے سیلاب کا خطرہ ہے۔
ڈی جی پی ڈی ایم عمران قریشی نے متعلقہ انتظامیہ کو الرٹ رہنے کی ہدایات جاری کردی ہیں۔ پی ڈی ایم اے کے مطابق تربیلہ چشمہ اور کالاباغ کے مقام پر پانی کا بہاؤ نارمل ہے۔ جسڑ شاہدرہ اور بلوکی کے مقام پر پانی کا بہاؤ نارمل ہے۔ دریائے جہلم اور چناب میں بھی پانی کا بہاؤ نارمل ہے۔
????فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن اپڈیٹ:
— NDMA PAKISTAN (@ndmapk) August 3, 2023
ملک بھر میں دریاؤں کے بہاؤ کی مجموعی صورتحال مستحکم ہے۔ بالائی کیچمنٹ علاقوں میں گزشتہ دنوں کی بارشوں کی وجہ سے دریائے سندھ میں بہاؤ قدرے زیادہ ہے۔ دریائے سندھ میں گڈو اور سکھر کے مقام پر درمیانے درجے کے سیلاب میں کمی کا رحجان۔ pic.twitter.com/hjjgxfSziJ
ڈی جی پی ڈی ایم اے نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ شہری سیلاب اور موسم برسات کے پیش نظر احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔ کچی دیواروں اور چھتوں سے دور رہیں۔ بجلی کی تاروں اور کھمبوں سے فاصلہ رکھیں۔ عوام دریاؤں کے اطراف غیر ضروری سفر سے گریز کریں۔ شہری ممکنہ سیلابی خطرے کے پیش نظر انتظامیہ سے تعاون کریں۔
دوسری جانب دریائے ستلج کے سیلاب نے بہاولنگر میں بھوکاں پتن کے مقام پر تباہی مچا دی۔ درجنوں آبادیاں زیر آب حفاظتی بند اور سڑکیں ٹوٹنے سے زمینی راستہ منقطع ہوگیا۔ متاثرین کو خوراک، ادویات اور چارے کی قلت کا سامنا ہے۔
متاثرین کا کہنا ہے کہ دریا فصلیں بہا کر لے گیا گھروں میں پانی ہے۔ انتہائی پریشان ہیں حکومت ہم غریبوں پر توجہ دے۔
اسی طرح عمرکوٹ میں پچھلے سال ہونے والی مون سون کی بارشوں کا پانی تاحال زمینوں سے نکل نہ سکا۔ زمیندار تین سیزن میں کاشت نہ کرسکے۔ کروڑوں روپے کے نقصان کا سامنا کرنا پڑگیا اور بارش میں مسمار ہونے والے گھروں کا تعمیراتی کام نہ ہو سکا، مکان مالک تاحال مکان نہ بننے کی وجہ سے واپس لوٹ نہ سکے۔
دریں اثنیٰ مانسہرہ اور گردونواح میں گرج چمک کے ساتھ موسلا دھار بارش ہوئی ہے۔ وادی کاغان اور ملحقہ مقامات پر بھی تیز بارش ریکارڈ کی گئی۔ ضلعی انتظامیہ نے سیاحوں اور مقامی افراد کو محتاط سفر کی ہدایت کردی۔
موسلادھار بارش سے گرمی کا زور ختم، موسم خوشگوار ہوگیا۔ مقامی ذرائع کے مطابق بالاکوٹ کے علاقہ بھنگیاں دی کسی نالہ میں طغیانی اور ملبہ آنے سے شاہراہ کاغان بند ہونے کی اطلاعات ہیں۔ جس کی وجہ سے شاہراہ کے دونوں اطراف گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئی ہیں۔