ایک نیوز:پاکستان سےمتعلق عالمی بینک نےمعاشی ڈیویلپمنٹ اپ ڈیٹ کی رپورٹ جاری کی جس کےمطابق پاکستان میں40فیصدآبادی غربت کی لکیرسے نیچےچلی گئی ۔
عالمی بینک کی رپورٹ کےمطابق رواں مالی سال پاکستان کی اقتصادی شرح نمو3.5 کے بجائے1.8 فیصد رہے گی، رواں مالی خسارہ جی ڈی پی کا 8فیصد متوقع ہے، پاکستان میں 40 فیصد آبادی غربت کی لکیرسے نیچے چلی گئی، میکرو اکنامک خطرات برقرارہیں اور قرضوں کے بوجھ میں اضافہ ہوا ہے، مالی سال 2022-23میں غربت کی شرح میں 4.5 فیصد اضافہ ہوا۔
رپورٹ کےمطابق مزید ایک کروڑ افراد کا غربت کی لکیر سے نیچے جانے کا خدشہ ہے،سخت میکرواکنامک پالیسی اورقرضوں میں اضافے سے مجموعی سرمایہ کاری میں کمی آئی، پرائمری بیلنس جی ڈی پی کا0.1 فیصد متوقع ہے،آئندہ مالی سال یہ0.3 فیصد ہوجائےگا، رواں مالی سال کرنٹ اکاونٹ خسارہ 0.7فیصد متوقع ہے، آئندہ مالی سال کرنٹ اکاونٹ خسارہ مزید کم ہوکرجی ڈی پی کا0.6فیصد متوقع ہے، پاکستان کی بیرونی قرضوں کی متوقع ضرورت برقرار رہے گی۔
رپورٹ کےمطابق رواں مالی سال قرضوں کی شرح کم ہوکرجی ڈی پی کا73.1 فیصد متوقع ہے، آئندہ مالی سال قرضوں کی شرح کم ہوکرجی ڈی پی کا 72.5 فیصد متوقع ہے، مضبوط زرعی پیداوارسے مالی سال2024 کی پہلی ششماہی میں معاشی سرگرمیوں میں بہتری آئی، اعتماد میں بہتری کے ساتھ بعض دیگرشعبوں میں بھی بحالی میں مدد ملی ہے، نمو اوربہتری کی یہ شرح غربت کو کم کرنے کیلئے ناکافی ہے۔