ایک نیوز :وزیر اعظم شہبازشریف نے کہا ہے کہ اتحادی حکومت نے موجودہ بینچ پر عدم اعتماد کا اظہار کیا ہے ،اس بینچ سے فیصلہ کرانا انصاف کے تقاضوں کے 100فیصد خلاف ہے ۔
تفصیلات کےمطابق قومی اسمبلی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ عمران خان کے دور میں اپوزیشن کو ٹارگٹ کیا گیا ، اپوزیشن رہنماؤں کو جیلوں میں ڈالا گیا مجھے خود دو مرتبہ جیل بھیجا گیا مجھے وہ تیسری مرتبہ بھی جیل میں ڈالنا چاہتے تھے ۔ میرا جرم یہ تھا کہ میں اپنے ساتھیوں کے ساتھ حکومت کی غلط کاریوں پر بھرپور آواز اٹھاتے تھے عمران نیازی ہمیں راستے کا کانٹا سمجھتا تھا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے ایوان میں مزید کہا کہ چیف جسٹس نے ایک سماعت میں کہا کہ اسمبلی میں کئی لوگ جیلیں کاٹ کر وہاں تقریریں کرتے ہیں، چیف جسٹس سے پوچھنا چاہتا ہوں کیا ہم ضمانت پر رہا ہوکر آئے ؟نہیں ہم نے جیلیں کاٹی ہیں آپ قوم کو کیا پیغام دینا چاہتے ہیں میں اس ایوان کا منتخب نمائندہ ہوں۔
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا اتحادی جماعتوں کے اجلاس میں فیصلہ ہوا تھا کہ موجودہ بینچ پر عدم اعتماد کا اظہار کیا جائے گا، بائیکاٹ کا لفظ استعمال نہیں کیا گیا، سپریم کورٹ کے جج جسٹس اعجاز الاحسن خود پہلے بینچ سے الگ ہو چکے تھے، وہ کیسے بینچ میں بیٹھ سکتے ہیں؟ بینچ میں شامل ایک جج پر سنگین الزامات ہیں، کرپشن کے الزامات والے جج کو بینچ میں شامل کر کے چیف جسٹس کیا پیغام دینا چاہ رہے ہیں۔