ایک نیوز: رہنما پی ٹی آئی بیرسٹر علی ظفر نے کہا ہے ججز کی تعداد بڑھانے کی جلدی میں حکومت کی بدنیتی ظاہر ہوتی ہے ۔
تفصیلات کےمطابق ایک نیوز کے پروگرام (ریڈ زون فائلز ود فہد حسین ) میں دوران گفتگو پی ٹی آئی رہنما بیرسٹرعلی ظفر نے کہاباپ پارٹی کے سینیٹر نے ججز کی تعداد بڑھانے کا یہ کہہ کر بل پیش کیا،میں نے کہا کہ ججز کی تعداد بڑھانے کا عمل نیچے سے شروع کی جائے،جنوبی امریکہ،افریقہ کے ممالک میں بھی اپنی فیور میں فیصلے لینے کیلئے ججز کی تعداد بڑھائی گئی،صرف سپریم کورٹ کے ججز کی تعداد بڑھانے کا عمل جوڈیشل اسٹیکنگ کہلاتا ہے، جوڈیشل اسٹیکنگ کے عمل سے من پسند ججز تعینات کرانا ہوتے ہیں۔
انہوں نے کہا ججز کی تعداد بڑھاکر مخصوص سیٹوں کے نظرثانی کیس میں اپنی فیور کا فیصلہ لیا جاسکتا ہے، حکومت کا اقدام آئینی تو ہے لیکن وقت کی نوعیت کو دیکھنا ہوگا کہ آخر اس وقت کیوں؟ججز کی تعداد بڑھانے کی جلدی میں حکومت کی بدنیتی ظاہر ہوتی ہے،اگر عدلیہ کے کاموں میں مداخلت کا مقصد ہے تو یہ غیر قانونی بنتا ہے،حکومتی قانون سازی عدالتی مداخلت کے زمرے میں آتی ہے، حکومت جوڈیشل کُو کی کوشش کررہی ہے،آئینی ترمیم کے آنے پر کوئی سوال نہیں اٹھاسکتا ،ابھی حکومت جو قانون لا رہی ہے یہ عام قانون ہے، حکومت عام قانون لانے کی بجائے آئینی ترمیم لائے تاکہ کوئی سوال نہ اٹھا سکے۔