ایک نیوز : چندریان3 کی کامیابی کے بعد ایک اور تاریخ رقم کرتے ہوئے بھارت نےپہلا سولر مشن 'آدتیہ-ایل1' سری ہری کوٹہ کے خلائی مرکز سے لانچ کر دیا۔
سری ہری کوٹا ستیش دھون خلائی مرکز (ایس ڈی ایس سی) میں سولر مشن کی روانگی کے وقت بڑی تعداد میں لوگ اس نظارے کو دیکھنے کے لئے موجود تھے۔ آدتیہ ایل ون سورج کا مشاہدہ کرنے کے لئے اپنی منزل تک پہنچنے میں تقریباً 4 ماہ کا وقت لے گا اور اس دوران یہ زمین سے تقریباً 15 لاکھ کلومیٹر کا فاصلہ طے کرے گا۔
بھارتی خلائی ادارے اسرو کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ آدتیہ-ایل ون کو سورج کی سمت میں زمین سے 1.5 ملین کلومیٹر کے فاصلے پر لینگریزین پوائنٹ 1 (ایل ون) کے گرد ہالو آربٹ میں داخل کیا جائے گا۔
سیٹلائٹ اور پے لوڈ سورج کے گرد ایک ساتھ گھومتے رہیں گے اور بغیر کسی گرہن کے سورج کا مسلسل مشاہدہ کریں گے۔ اس سے شمسی سرگرمیوں اور خلائی موسم پر ان کے اثرات کو حقیقی وقت میں دیکھنے میں مدد ملے گی۔
آدتیہ ایل ون کو ستیش دھون اسپیس سینتر کے دوسرے لانچ پیڈ سے صبح 11.50 بجے روانہ کیا گیا۔ یہ لانچنگ پی ایس ایل وی- ایکس ایل راکٹ کے ذریعے کی گئی۔ اس راکٹ کی یہ 25ویں پرواز تھی۔ لانچ کے تقریباً ایک گھنٹے بعد آدتیہ ایل ون اپنے طے شدہ مدار میں پہنچ جائے گا۔
آدتیہ ایل ون کو ستیش دھون اسپیس سینتر کے دوسرے لانچ پیڈ سے صبح 11.50 بجے روانہ کیا گیا۔ یہ لانچنگ پی ایس ایل وی- ایکس ایل راکٹ کے ذریعے کی گئی۔ اس راکٹ کی یہ 25ویں پرواز تھی۔ لانچ کے تقریباً ایک گھنٹے بعد آدتیہ ایل ون اپنے طے شدہ مدار میں پہنچ جائے گا۔
آدتیہ ایل ون کا وزن 1480 کلوگرام ہے۔ لانچ کے تقریباً 63 منٹ بعد آدتیہ ایل ون خلائی جہاز سے علیحدہ ہو جائے گا۔ یہ اس راکٹ کی سب سے طویل پروازوں میں سے ایک ہے۔