ایک نیوز:تیزی سے ترقی کرتے چین میں لوگ جلد اپنی سواریوں سے اکتا کر انہیں کباڑخانے بھیج رہے ہیں اور یوں گاڑیوں کا ڈھیر لگتا جارہا ہے۔ ہینگ زو شہر کے مضافات میں اس وقت لاکھوں سواریاں گرد آلود ہیں جسے دنیا میں متروک سواریوں کا سب سے بڑا قبرستان بھی کہا جاتا ہے۔
تفصیلات کےمطابق اعدادوشمار کے مطابق2019 میں چین میں چھوٹی بڑی گاڑیوں کی تعداد26 کروڑ تک تھی۔ ان میں سے اب 19 لاکھ متروک ہوچکی ہیں۔ یہ گاڑیاں مختلف جگہوں پررکھی جاتی ہیں جہاں یہ کاٹھ کباڑ میں بدل جاتی ہیں۔ کاروں کا ایسا ہی ایک قبرستان اب ہینگ زو میں بھی موجود ہے جو چینی صوبے ژیجیانگ کا ایک بڑا شہر ہے۔
ہینگ زو میں اس وقت چھوٹی بڑی کاروں کی تعداد ایک لاکھ سے زائد ہے جہاں ایک پر ایک کاروں کا پہاڑ بن چکا ہے۔ زیادہ استعمال شدہ اور دھواں چھوڑنے والی ہزاروں گاڑیوں کو ہر سال روڈ سے ہٹاکر یہاں لایا جاتا ہے۔ چینی پالیسیوں کے تحت آلودگی پھیلانے والی گاڑیوں پر سخت پابندی عائد ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ اس قبرستان میں برقی گاڑیاں اور موٹرسائیکلیں بھی موجود ہیں۔ چینی پالیسیوں کے تحت بہت ساری کمپنیاں برقی کاریں اور سواریاں بنارہی ہیں جو پرانی ہوکر یہاں پہنچ رہی ہیں۔
یہاں بڑی ڈبل کیبن جیسی گاڑیاں، ایس یو وی، برقی اور موٹر اسکوٹراور دیگر سواریاں ہیں جن پر پیلا اسٹیکر لگا ہے جو ان کے پرانی ہونے کی تصدیق کرتا ہے۔
تاہم ان کاروں کو اب ری سائیکل کرنے پر غور کیا جارہا ہے۔