ایک نیوز نیوز: غیر ملکی خبرایجنسی نے افغان میڈیا کے حوالے سے بتایا ہے کہ ہیرات کی مسجد غزہرگاہ میں دھماکا جمعہ کی نماز سے قبل ہوا۔
تفصیلات کے مطابق دھماکے میں متعدد افراد جاں بحق ہوئے تاہم جانی نقصان کے حتمی اعدادو شمار سامنے نہیں آسکے۔ سوشل میڈیا پر جاری ہونے والی تصاویر میں دھماکے کے بعد مسجد میں نمازیوں کی لاشیں کمپاؤنڈ میں بکھری دکھائی دے رہی تھیں۔
رپورٹس کے مطابق مجیب الرحمان انصاری کا شمار طالبان نواز مذہبی رہنماؤں میں ہوتا تھا اور وہ اپنی شعلہ بیان تقریروں کی وجہ سے شہہ سرخیوں میں رہے ہیں۔
طالبان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے مجیب الرحمان انصاری کی موت پر گہرے دکھ کا اظہار کیا اور کہا کہ اس واقعے میں ملوث افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لائیں گے۔