ایک نیوز نیوز: غیر ملکی خبرایجنسی نے افغان میڈیا کے حوالے سے بتایا ہے کہ ہیرات کی مسجد غزہرگاہ میں دھماکا جمعہ کی نماز سے قبل ہوا۔
تفصیلات کے مطابق دھماکے میں متعدد افراد جاں بحق ہوئے تاہم جانی نقصان کے حتمی اعدادو شمار سامنے نہیں آسکے۔ سوشل میڈیا پر جاری ہونے والی تصاویر میں دھماکے کے بعد مسجد میں نمازیوں کی لاشیں کمپاؤنڈ میں بکھری دکھائی دے رہی تھیں۔
رپورٹس کے مطابق مجیب الرحمان انصاری کا شمار طالبان نواز مذہبی رہنماؤں میں ہوتا تھا اور وہ اپنی شعلہ بیان تقریروں کی وجہ سے شہہ سرخیوں میں رہے ہیں۔
انالله واناالیه راجعون
— Zabihullah (..ذبـــــیح الله م ) (@Zabehulah_M33) September 2, 2022
په تأسف سره چې د هیواد پیاوړی او زړور دیني عالم مولانا مجیب الرحمن انصاري په هرات کې دجمعې دلمانځه په مهال په ناځوانمردانه برید کې په شهادت ورسید.
اسلامي امارت د نوموړي د شهادت له امله خپله ژوره خواشیني ښيي، دپيښې ترشا عاملین به دخپل ګرغیړن عمل سزا وويني. pic.twitter.com/DAS6JBvh8X
طالبان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے مجیب الرحمان انصاری کی موت پر گہرے دکھ کا اظہار کیا اور کہا کہ اس واقعے میں ملوث افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لائیں گے۔