ہائیکورٹ کا50 ہزار مفرور ملزمان کے شناختی کارڈ ،بینک اکاؤنٹس بلاک کرنے کا بڑاحکم

ہائیکورٹ کا50 ہزار مفرور ملزمان کے شناختی کارڈ ،بینک اکاؤنٹس بلاک کرنے کا بڑاحکم

ایک نیوز: سندھ ہائیکورٹ نے مفرور 50 ہزار سے زائد مفرور ملزمان کے شناختی کارڈ ، بینک اکاؤنٹس فوری بلاک کرنے کا حکم دے دیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق سانحہ بلدیہ میں حماد صدیقی سمیت دیگر مفرور ملزمان کی عدم گرفتاری کیس کی سماعت ہوئی،جسٹس کے کے آغا نےکیس کی سماعت کی۔آئی جی سندھ پولیس رفعت مختار عدالت میں پیش ہوئےاور صوبے بھر کے مفرور ملزمان سے متعلق رپورٹ عدالت میں پیش کی۔

آئی جی سندھ کی رپورٹ میں انکشاف  کیا گیا کہ سندھ میں مفرور ملزموں کی تعداد پچاس ہزار سے زیادہ ہے۔ رپورٹ  میں کہاگہا کہ صرف لاڑکانہ ڈویژن میں مفرور ملزمان کی تعداد 23 ہزار سے زیادہ ہے۔ سندھ میں مفرور ملزمان کی اتنی بڑی تعداد دیکھ کر عدالت نےحیرت کااظہار کیا۔  عدالت نے استفسار کیا کہ مفرور ملزموں کی اتنی بڑی تعداد ہے آپ لوگوں نے اس حوالے سے اقدامات کیوں نہیں کئے؟۔عدالت نےاستفسار کیا کہ صرف لاڑکانہ ڈویژن میں 23 ہزار مفرور ملزمان ہیں ڈی آئی جی لاڑکانہ کیا کررہے ہیں ؟۔  آئی جی سندھ  نے کہا کہ میں 40 دن پہلے چارج لیا ہے ڈی آئی جی لاڑکانہ کو بھی حال ہی میں تعینات کیا گیا ہے۔عدالت نےآئی جی سندھ سے استفسار  کیا کہ مفرور ملزمان کی گرفتاری کے لیے کوئی ایس او پی کوئی میکنزم تو ہوگا ؟ 

 عدالت نے ریمارکس دیے کہ اس وقت صوبے میں کوئی سیاسی حکومت نہیں ہے  تو کوئی بھی ایم این اے ،ایم پی اے موجود نہیں ہے کسی کا دباؤ نہیں۔جلد سے جلد اس حوالے سے اقدامات کریں تاکہ لوگوں کو انصاف مل سکے۔جسٹس کے کے آغا نےریمارکس دیے کہ مفرور ملزمان کو نا پکڑنا بھی سنجیدہ جرم ہے ۔اتنی بڑی تعداد میں مفرور ملزمان کی وجہ سے صوبے میں امن و امان کی صورتحال خراب ہے۔

آئی جی سندھ کو  عدالت نے تمام 50 ہزار سے زائد مفرور ملزمان کے شناختی کارڈ ، بینک اکاؤنٹس فوری بلاک کرنے کا حکم دیا۔جسٹس کے کے آغا نےریمارکس دیے کہ مفرور ملزمان کو گرفتار کرنا آپکی کی ذمہ داری ہے ہم کسی اور آئی جی کا انتظار نہیں کریں گے۔

https://www.pnntv.pk/uploads/digital_news/2023-10-02/news-1696226519-3818.mp4