پاکستان میں چلغوزےکےجنگلات سےسالانہ آمدن14 ارب روپے

کیپشن: جنوبی وزیرستان میں چلغوزےکےجنگلات تقریباً95,647 ہیکٹر کےرقبے پرمحیط

ایک نیوز:جنوبی وزیرستان میں چلغوزے کے جنگلات تقریباً95,647 ہیکٹر کے رقبے پر محیط ہیں،ڈی سی جنوبی وزیرستان کا کہنا ہے کہ مقامی لوگوں کو چلغوزے کے جنگلات سے سالانہ 14 ارب روپے تک کی آمدن ہوتی ہے۔

تفصیلات کے مطابق  جنوبی وزیرستان اور ملحقہ فرنٹیئر ریجن (FR) میں چلغوزہ کے جنگلات تقریباً 95,647 ہیکٹر کے رقبے پر محیط ہیں،جنوبی وزیرستان میں چلغوزہ کے جنگلات شوال، بدر، پیر غر، انگور اڈہ کے علاقوں میں پائے جاتے ہیں،چلغوزہ کے جنگلات پاکستان کے خشک معتدل علاقوں میں پائے جاتے ہیں جہاں موسم سرد اور برف باری کے مقابلے میں کم بارشیں ہوتی ہیں۔

چلغوزہ کے درخت شمالی پاکستان کے ہندوکش قراقرم،ہمالیہ کے علاقے میں سطح سمندر سے 2,000 میٹر سے 3,350 میٹر کے درمیان اُگتے ہیں،چلغوزہ پائن فارسٹ ایکو سسٹم دیہی کمیونٹیز اور قریبی علاقوں کی سماجی و اقتصادی ترقی میں اہم کردار ادا کرتا ہے جس سے ہزاروں گھرانوں کیلۓ روزگار کے مواقع پیدا ہوتے ہیں۔

ڈی سی جنوبی وزیرستان کا کہنا ہے کہ مقامی لوگوں کو چلغوزے کے جنگلات سے سالانہ 14 ارب روپے تک کی آمدن ہوتی ہے،جنوبی وزیرستان میں پروسسنگ پلانٹ کے آپریشنل ہونے سے چلغوزے کی صنعت کو مزید اور مقامی نوجوانوں کو روزگار کے مواقع ملے گے۔

مقامی تاجر کا کہنا ہے کہ جنوبی وزیرستان کا چلغوزہ افغانستان کے چلغوزے سے کئی گنا بہتر کوالٹی کا ہے،چلغوزے کی صنعت سے ملنے والے منافع سے علاقے نہ صرف مقامی لوگوں کی معاشی ترقی میں اضافہ ہوگا بلکہ ملکی زرمبادلہ کمانے کا بھی اہم ذریعہ ثابت ہوگا۔