اقلیتوں کیخلاف امتیازی سلوک نا کرنے کا دعوی، بھارت کو منہ توڑ جواب

اقلیتوں کیخلاف امتیازی سلوک نا کرنے کا دعوی، بھارت کو منہ توڑ جواب

ایک نیوز: بھارتی وزیر خارجہ کے اقلیتوں کے خلاف امتیازی سلوک نا کرنے کے دعوے پر ٹیلی گراف نے منہ توڑ جواب دیا ہے۔

ٹیلی گراف کے مطابق بھارتی وزیر خارجہ نے دعوی کیا کہ بھارت میں کہیں بھی امتیازی سلوک ہوتا دکھا دیں۔امریکا کے دورے کے دوران واشنگٹن ڈی سی میں وزیر خارجہ ایس جے شنکر سے نریندر مودی حکومت کے تحت بھارت میں اقلیتوں کی حیثیت پر سوال کیا گیا۔ایس جے شنکر نے کہا کہ دنیا کے ہر معاشرے میں کسی نہ کسی بنیاد پر کوئی نہ کوئی امتیاز ہوتا ہے، میں نہیں مانتا کہ بھارت میں کسی بھی قسم کا امتیازی سلوک کیا جاتا ہے۔

بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر کو جواب میں ٹیلی گراف اخبار میں آرٹیکل شائع کیا گیا جس میں بھارت میں ہونے والے نسلی فسادات کو گنوایا گیا۔ ٹیلی گراف میں کہا گیا کہ22 ستمبر 2023 کو بی جے پی منسٹر رمیش بدھوری نے دانش علی کو لوک سبھا میں مسلمان ہونے پر ذلیل کیا جس پر سپیکر اور مودی خاموش رہے۔رمیش بدھوری سے جواب طلبی کے بجائے دانش علی کو رجستھان میں سزا کے طور پر الیکشن کی ذمہ داری سونپ دی گئی۔14 اگست 2022 کو بی جے پی کے گیاندیو اہوجا نے اعلان کیا کہ میں نے اپنے ورکرز کو کھلی آزادی دے دی ہے کسی بھی مسلمان کا قتل کرنے کی۔

ٹیلی گراف میں ایس جے شنکر کو منی پور اور ہریانہ میں اقلیتوں کے خلاف ہونے والے فسادات بھی یاد کروائے گئے۔12 مارچ 2022 کو بی جے پی کے بلدیو اولاکھ نے کہا کہ مسلمانوں نے مودی کا ساتھ نہیں دیا تاہم اب بلڈوزر تیز چلیں گے۔

https://www.pnntv.pk/uploads/digital_news/2023-10-02/news-1696223259-8740.mp4