ایک نیوز:لاہور ہائیکورٹ نے 90دن میں الیکشن کرانےکیخلاف اقدام پرفریقین کونوٹسز جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق 90 دنوں میں الیکشن نہ کرانے کیخلاف اقدام پرلاہور ہائیکورٹ میں کیس کی سماعت ہوئی۔لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس چودھری عبدالعزیز نے فریقین کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا،منیر احمد ایڈووکیٹ نے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی۔
درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ آئین کے مطابق 90 دنوں میں الیکشن کرانا آئینی پابندی ہے،الیکشن کمیشن نے ابھی تک 90 دنوں میں الیکشن کرانے کےلیے کوئی اقدام نہیں کیا،اسمبلیوں کے تحلیل کے بعد اب 90 دنوں میں الیکشن کرانے کے لیے وقت بہت کم رہ گیا ہے۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ 90 دنوں میں الیکشن کرانے کے احکامات دیئے جائیں،صدر مملکت کو الیکشن کی تاریخ کا اعلان کرنے کا کہا جائے۔
دریں اثناء ملک میں عام انتخابات جنوری کے آخری ہفتے میں کروانے کے خلاف لاہور ہائیکورٹ میں جسٹس عابد عزیز شیخ نےمتفرق درخواست پر سماعت کی۔
عدالت نے استفسار کیا کہ کیا کوئی سیاسی جماعت اس میں دلچسپی نہیں لے رہی؟کیا آپ کے علاؤہ کسی نے پٹیشن دائر نہیں کی؟ کیا سپریم کورٹ میں کوئی پٹشن زیر التوا ہے؟
درخواست گزار نے کہا کہ جی، میری معلومات تک سپریم کورٹ میں ایسی کوئی درخواست زیر التوا نہیں۔
موقف اپنایا گیا کہ الیکشن کمیشن آئین اور عدالتی احکامات کی خلاف ورزی کررہا ہے،الیکشن کمیشن نے جنوری کے آخری ہفتے میں عام انتخابات کروانے کی پریس ریلیز جاری کی،آئین میں واضح ہے الیکشن 90 روز میں ہوں۔
استدعا ہے کہ عدالت الیکشن کمیشن کے اقدام کو معطل کرنے کا حکم دے،عدالت الیکشن کمیشن کو آئین کے مطابق الیکشن کرانے کی ہدایت دے۔
بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت 19 اکتوبر تک ملتوی کر دی۔