ایک نیوز:پاکستان ٹیم کےنائب کپتان شاداب خان کاکہناتھاکہ ورلڈکپ ایک ایسا پلیٹ فارم ہے کہ اگر آپ پرفارم کرتے ہیں تو سپر اسٹار بن جاتے ہیں۔
میڈیاسےگفتگوکرتےہوئےنائب کپتان شاداب خان کاکہناتھاکہ بحیثیت ٹیم ہمارا ایشیا کپ اچھا نہیں رہا، یہی کرکٹ کی خوبصورتی ہے کہ آپ غلطیوں سے سیکھتے ہیں، آپ کے پاس موقع ہوتا ہے کہ غلطیوں سے سیکھ کر انہیں بہتر کرنے کی کوشش کریں، ایشیا کپ میں ہارنے کے بعد ہمیں آرام ملا ہے۔
شاداب خان کامزیدکہناتھاکہ کرکٹ اسکلز سے زیادہ دماغی کھیل بن چکا ہے، جب آپ ذہنی طور پر ریلیکس ہوتے ہیں تو اچھے فیصلے کرتے ہیں، بھارت میں کنڈیشنز پاکستان سے ملتی جلتی ہیں، وارم اپ میچ میں وکٹ راولپنڈی کی پچ کی طرح لگی، بلکل فلیٹ وکٹ تھی، اگلا میچ کھیلنے سے ہمیں کنڈینشنز کا بہتر اندازہ ہو جائے گا۔
انہوں نےاپنی پرفامنس کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ میری حالیہ پرفامنس بلکل اچھی نہیں رہی، ریسٹ ملنے سے میں ذہنی طور پر تازہ دم ہوا ہوں، آرام ملنے سے کافی چیزیں تبدیل ہوئیں، امید ہے آگے اچھی پرفارمنس دوں گا اور نئے مائنڈ سیٹ کے ساتھ کھیلنے کی کوشش کروں گا جس سے ٹیم کو فائدہ ہو۔
شاداب کامزیدکہناتھاکہ جب آپ اسٹار ہوتے ہیں تو آپ سے پورے ملک کو توقعات بھی زیادہ ہوتی ہیں،چاہے آپ بھارت میں یا کہیں اور کھیل رہے ہوں، ہم نے پوری دنیا میں کرکٹ کھیلی، بھارت میں ابھی تک نہیں کھیلے، ورلڈکپ ایک ایسا پلیٹ فارم ہے کہ اگر آپ پرفارم کرتے ہیں تو سپر اسٹار بن جاتے ہیں۔
نائب کپتان کاکہناتھاکہ جتنے بھی کھلاڑی یہاں آئے ہیں ان کی کوشش ہے کہ وہ پرفارمنس دے کر سپر اسٹار بنیں، فخر زمان ایک بڑا کھلاڑی ہے، وہ ایک امپیکٹ فل پلیئر ہے،ایسے کھلاڑیوں میں اگر تسلسل نہیں ہوتا مگر وہ جب پرفارم کرتے ہیں تو ٹیم جیتتی ہے، اس سال بھی فخر کی تین سنچریاں ہیں جس کی بدولت پاکستان نے کامیابی حاصل کی، ہر ٹیم چاہتی ہے کہ ان جیسے کھلاڑی ان کی ٹیم میں ہوں۔
ٹیم کے کھلاڑیوں کی انجریز کے حوالے سے بات کرتے ہوئے شاداب خان نے کہا کہ ہم پہلے ہی ایک بڑے کھلاڑی کو کھو چکے ہیں اور مزید کھلاڑیوں کی انجریز برداشت نہیں کر سکتے، ہمارے پاس ورلڈکلاس بو لرز ہیں ، اگر ہم بولنگ اچھی کریں گے تو چیمپئن بنیں گے۔
شاداب خان کامزیدکہناتھاکہ بھارت میں جس طرح کی مہمان نوازی کی گئی، مزہ آیا، کھانے بڑے اچھے ہیں، ہمارا گورا اسٹاف بھی ان کےکھانوں پر لگ گیا ہے۔