ایک نیوز:اکثرافرادکومعدےکی تیزابیت کی شکایت رہتی ہےاوریہ بہت عام مسئلہ بن چکاہے۔
تفصیلات کےمطابق جب بھی ہم کوئی غذایاچیزکھاتےہیں وہ غذائی نالی سےگزارکرمعدےتک پہنچتی ہے۔معدے میں موجود گیسٹرک گلینڈز ایسڈ تیار کرتے ہیں جو کھانا ہضم کرنے کیلئے اہم ہوتا ہے۔
مگر کئی بار یہ گلینڈز ضرورت سے زیادہ ایسڈ بناتے ہیں جس سے پیٹ اور سینے کے درمیان جلن کا احساس ہوتا ہے اور اسے ہی معدے میں تیزابیت کہا جاتا ہے۔
اس کی متعدد وجوہات ہوسکتی ہیں۔
ناقص غذائی عادات
کھانے سے دوری یا کھانے کا کوئی وقت نہ ہونا بھی اس مسئلے کا باعث بن سکتا ہے۔
اسی طرح سونے سے کچھ وقت قبل کھانے، ضرورت سے زیادہ کھانا، نمک کے زیادہ استعمال اور غذاؤں میں فائبر کی کمی سے بھی اس مسئلے کا سامنا ہو سکتا ہے۔
مخصوص غذاؤں کا زیادہ استعمال
چائے، کافی، سافٹ ڈرنکس، بہت زیادہ مرچوں والی غذا، زیادہ چکنائی والی غذائیں جیسے پیزا اور تلی ہوئی غذاؤں کے زیادہ استعمال سے بھی معدے میں تیزابیت کا سامنا ہو سکتا ہے۔
مخصوص ادویات
درد کش ادویات، ہائی بلڈ پریشر کی ادویات، اینٹی بائیوٹیکس اور ڈپریشن کے علاج کیلئے استعمال کی جانے والی ادویات بھی اس مسئلے کا باعث بن سکتی ہیں۔
تمباکو نوشی
تمباکو نوشی کی عادت سے بھی اس مسئلے کا سامنا ہو سکتا ہے۔
جسمانی سرگرمیوں سے دوری
زیادہ وقت بیٹھ کر گزارنے والے افراد کو معدے میں تیزابیت کا سامنا بھی زیادہ ہوتا ہے۔
جسمانی وزن
جسمانی وزن زیادہ ہونے سے بھی معدے میں تیزابیت کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
پیٹ کے بل سونا
سونے کا انداز بھی معدے میں تیزابیت کا باعث بن سکتا ہے، خاص طور پر پیٹ کے بل سونے کے عادت اس مسئلے کا باعث تصور کی جاتی ہے۔