ایک نیوز نیوز : سابق وزیر خارجہ اور تحریک انصاف کے مرکزی رہنما شاہ محمود قریشی نے سائفر کے معاملے پر وزیراعظم شہبازشریف کیخلاف کارروائی کا مطالبہ کردیا ۔
تفصیلات کے مطابق ملتان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مراسلہ وزیر اعظم ہاؤس سے غائب ہونے کے ذمے دار کون ہیں؟ 22 اپریل کو شہباز شریف نے اس مراسلے کی حقیقت کو تسلیم کیا، آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی پاسداری نہ کرنے پر شہباز شریف کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے۔شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ وزیر اعظم ہاؤس کی گفتگو پبلک ہوئی، کیا اس معاملے کی تفتیش نہیں ہونی چاہیے؟
ان کا کہناتھا کہ یہ مراسلہ کہاں سے آیا، یہ حقیقت قوم کے سامنے آ چکی ہے، یہ معاملہ دوبارہ اٹھانے کی کوشش کیوں کی جا رہی ہے؟ آج وفاقی کابینہ نے ایک سمری منظور کی ہے، جس میں کہا گیا کہ نیشنل سیکیورٹی کو بریچ کیا گیا، یہی لوگ کچھ عرصہ قبل سائفر کو تسلیم نہیں کرتے تھے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وزیرِ اعظم نے سائفر کی اہمیت کو سمجھتے ہوئے نیشنل سیکیورٹی اجلاس طلب کیا، ایک سفارش سامنے آئی کہ ڈی مارش کیا جائے، دفترِ خارجہ کی ہدایت کے مطابق واشنگٹن اور اسلام آباد میں اس کو ڈی مارش کیا گیا، ہمارا ایسا کوئی مقصد نہ تھا کہ کسی ملک سے تعلقات خراب کریں۔