ایک نیوز نیوز: انڈونیشیا میں فٹبال میچ کے دوران اسٹیڈیم میں ہنگامہ آرائی اور بھگڈر سے 174 افراد ہلاک جبکہ 150 کے قریب زخمی ہوگئے۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق انڈونیشیا کے شہر ملنگ کے کنجوروہان اسٹیڈیم میں اریما ایف سی اور پرسیبا سورابایا نامی دو ٹیموں کے درمیان مقابلہ جاری تھا، پرسیبا یہ میچ 2-3 سے جیت رہی تھی، اس دوران مخالف کلب کے حامی شکست برداشت نہ کرسکے اور آپے سے باہر ہوکر گراؤنڈ کی فیلڈ پر ہلا بول دیا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق حالات پر قابو پانے کے لئے پولیس نے شیلنگ کی جس سے بھگدڑ مچ گئی اور متعدد لوگوں کے دم گھٹنے کے واقعات رونما ہوئے۔
At least 129 people died after violence at a football match in #Indonesia, last night. The deaths occurred when angry fans invaded a football pitch after a match in East Java
— The Times Of India (@timesofindia) October 2, 2022
Read: https://t.co/eBtZZvzKrl
(Video: Reuters) pic.twitter.com/6gSNdcz7vq
انڈونیشیا کے چیف سیکیورٹی محمود ایم ڈی نے کہا کہ اسٹیڈیم گنجائش سے زیادہ افراد کو داخل کیا گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ایک اسٹیڈیم کے لیے 42 ہزار ٹکٹ جاری کیے گئے، جس میں صرف 38 ہزارلوگوں کے بیٹھنے کی گنجائش تھی۔ انڈونیشیا کی حکومت نے اس واقعے پر معافی مانگتے ہوئے تحقیقات کا وعدہ کیا ہے۔
NEW - Over 100 people were killed tonight in riots that broke out at a football match in Indonesia.pic.twitter.com/hGZEwQyHmL
— Disclose.tv (@disclosetv) October 1, 2022
دوسری جانب فٹ بال ایسوسی ایشن آف انڈونیشیا نے ایک ہفتے کیلئے ملک بھر میں فٹ بال میچز معطل کر دیئے ہیں۔ ایسوسی ایشن نے اریما ایف سی پر بقیہ سیزن کیلئے ہوم گیمز کی میزبانی کرنے پر پابندی بھی عائد کردی ہے۔
اپنے بیان میں ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ وہ ایک تحقیقاتی ٹیم ملنگ بھیجے گی۔ پی ایس ایس آئی کے چیئرمین کا کہنا ہے کہ ہمیں افسوس ہے اور اس واقعے پر متاثرہ خاندانوں اور تمام فریقین سے معافی مانگتے ہیں۔