ایک نیوز :کراچی میں بند گودام میں گھڑی نادرا وین میں غیر ملکیوں کو شناختی کارڈ جاری کرنے کے حوالے سےترجمان نادرا کی وضاحت بھی سامنے آگیا۔
تفصیلات کےمطابق سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہورہی ہے جس میں دکھایا جارہا ہے کہ کراچی کے بند گودام میں ایک نادرا کی ایک گاڑی کھڑی ہے جس کے بارے میں کہا جارہا ہے کہ اس گاڑی سے غیر ملکیوں کو شناختی کارڈز جاری کئے جارہے ہیں ۔
ویڈیو میں پولیس اہلکار نادرا ملازم سے پوچھ رہا ہے کہ اندر کیا ہورہا ہے جس پر نادرا کے ملازم نے جواب دیا کہ ایم این اے نے یہاں شناختی کارڈ بنانے کے لیے وین بھیجی ہے۔بعد ازاں نادراوین کے انچارج ندیم شاہ نے بیان میں کہا کہ افغانیوں کے شناختی کارڈ بنانے کا الزام جھوٹ اور پروپیگنڈا ہے۔
پاکستان میں غیر ملکیوں کے خلاف آپریشن ہےاور 31اکتوبر 2023ڈیڈ لائن دی گئی تھی اور اسی رات کراچی میں کسی گودام میں نادرا موبائل وین غیر ملکیوں کو رجسٹرڈ کرکے پاکستانی قومیت کا CNICبنانے کا کاروبار جاری رکھے ہوئی ہے یہ ملک کر پٹوں اور ملک دشمنوں کے ہاتھ میں بے دردی سے استعمال ہورہا… pic.twitter.com/8Lejc6iaB7
— Syed Abdul Rasheed (@SyedARasheedJIP) November 2, 2023
ترجمان نادرا کی وضاحت:
سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی نادرا موبائل رجسٹریشن وین کی ایک وڈیو کے بارے میں اصل حقائق بیان کرتے ہوئے ترجمان نادرا نے کہا ہے کہ نادرا موبائل رجسٹریشن وین دور دراز علاقوں کی سماجی اور سیاسی شخصیات کی درخواست پر اور شہریوں کی سہولت کے پیش نظر مختلف علاقوں میں جا کر رجسٹریشن کرتی ہیں اور شناختی کارڈ بناتی ہیں۔مذکورہ وڈیو چار ماہ پرانی ہے جس میں 20 جولائی 2023 کو مقامی لوگوں کی درخواست پر کراچی کے علاقے بلدیہ ٹاؤن میں واقع اتحاد ٹاؤن کے خیبرچوک کے نزدیک ایک عمارت میں کھڑی نادرا موبائل رجسٹریشن وین کو دکھایا گیا ہے۔
سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی نادرا موبائل رجسٹریشن وین کی ایک وڈیو پر جو تبصرے کئے جا رہے ہیں وہ یکسر غلط اور حقائق کے برعکس ہیں اور انتہائی غیرذمہ دارانہ طرزعمل کی مثال ہیں۔
— NADRA (@NadraPak) November 2, 2023
نادرا ایک ذمہ دار ادارے کی حیثیت سے اصل حقائق کو منظرعام پر لانا اور عوام کو درست معلومات فراہم کرنا… pic.twitter.com/uSZBhzYdAY
ترجمان نادرا نے بتایا کہ حقیقت میں یہ دن کا وقت ہے اور خراب موسم کے پیش نظر اس گاڑی کو نزدیکی عمارت میں پارک کیا گیا۔ اس موقع پر 6 افراد کے شناختی کارڈ کی تجدید کی کارروائی مکمل کی گئی جس میں مرد اور خواتین دونوں شامل تھے۔ اس دوران گشت پر موجود پولیس عملہ وہاں پہنچ گیا اور انہوں نے نادرا عملے سے گاڑی کی موجودگی کا سبب دریافت کیا۔ نادرا عملے کے تسلی بخش جواب کے بعد پولیس اہلکار وہاں سے چلے گئے۔نادرا کے وضاحتی بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ نادرا کی موبائل رجسٹریشن وین میں جی پی ایس ٹریکنگ سسٹم موجود ہوتے ہیں جن کے ذریعے ان کی لوکیشن سے متعلق تمام معلومات مل جاتی ہیں جن کی روشنی میں عوام کو اصل حقائق سے آگاہ کیا جا رہا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ نادرا ایک قومی ادارے کی حیثیت سے غیرقانونی مقیم غیرملکیوں کا انخلا یقینی بنانے کے لئے دیگر حکومتی اداروں کے ساتھ مل کر اپنے قومی فرائض بھرپور طریقے سے ادا کر رہا ہے تاہم بعض شرپسند عناصر حکومت کی طرف سے چلائی جانے والی مہم کے خلاف پروپیگنڈہ سرگرمیوں میں مصروف ہیں جو پاکستان کے قومی مفاد کے منافی ہے اور مذکورہ وڈیو بھی اسی مذموم پروپیگنڈہ کی ایک مثال ہے۔
اس وڈیو پر جو تبصرے کئے جا رہے ہیں وہ یکسر غلط اور حقائق کے برعکس ہیں اور انتہائی غیرذمہ دارانہ طرزعمل کی عکاسی کرتے ہیں۔ ترجمان نے مزید کہا کہ نادرا ایک ذمہ دار ادارے کی حیثیت سے اصل حقائق کو منظرعام پر لانا اور عوام کو درست معلومات فراہم کرنا اپنا فرض سمجھتا ہے جس کے پیش نظر اصل حقائق بیان کر دئیے گئے ہیں۔
انچارج نادرا رجسٹریشن وین نے کہا کہ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو 4 ماہ پرانی ہے۔ اس روز وین پر میری ڈیوٹی تھی۔ وین بلدیہ اتحاد ٹاؤن کے علاقے میں کاکڑ اور سلیمان خیل کمیونٹی کی خواتین کے شناختی کارڈ بنانے کے لیے منگوائی گئی تھی۔
انہوں نے مزید کہا کہ نادرا وین ایم این اے قادر مندوخیل کی جانب سے منگوائی گئی تھی جسے بارش کے باعث گودام میں لگوایا گیا۔