الیکشن میں دھاندلی،پی ٹی آئی کاوائٹ پیپرجاری

May 02, 2024 | 21:49 PM

ایک نیوز:تحریک انصاف نے الیکشن میں دھاندلی سے متعلق وائٹ پیپر جاری کر دیا۔

 چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کاپریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھاکہ چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کہتے ہیں وائٹ پیپر ان حقائق پر مبنی ہے جو میڈیا اور انٹرنیشنل میڈیا نے رپورٹ کیے تھے۔الیکشن میں ہمیں لیول پلینگ فیلڈ نہیں دی گئی، ہم سے بلے کا نشان بھی لے لیا گیا پھر بھی قومی اسمبلی میں ہم 180 سیٹیں جیت چکے تھے ۔تین دنوں میں بانی تحریک انصاف کو پانچ سزائیں سنائی گئیں ۔ہم نے سپریم کورٹ میں پٹیشن دائر کی ۔پورے پاکستان میں ہماری اب تک 158 پٹیشنز دائر ہو چکی ہیں ۔آج ہم وائٹ پیپر جاری کرنےکہہ رہے ہیں 300 صفحات پر مشتمل یہ وائٹ پیپر ہے ۔ہم جوڈیشل کمیشن قائم کرنے کے مطالبات سامنے رکھ رہے ہیں۔

اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کا کہنا تھا کہ 180 سیٹیں پی ٹی آئی کو مل چکی تھیں ان کو اگلے دن تبدیل کیا گیا اس دھاندلی کے سارے ثبوت موجود ہیں۔ جس چیز کی نشاندہی ہم نے بارہا  کی ہے ۔8فروری کو پاکستان تحریک انصاف کو 180 سیٹس ملی وہ بعد میں فارم 47کےذریعے نتائج تبدیل  کئےگئے ۔تحریک انصاف کے ایک ہزار ووٹ کو تبدیل کر دیا گیا اور مخالفین کے 100ووٹ کو ہزار کر دیا گیا۔پورے پاکستان کے ہمارے امیدواران کے نتائج تبدیل کیے گئے۔چیف الیکشن کمشنر  مستعفی ہوں یہ ہمارا پہلے دن سے مطالبہ رہا ہے۔اس کیسز  کو ختم کرنا ہوگا تب ہی سسٹم ٹھیک ہوگا اب لوگ الیکشن سسٹم پر اعتماد چھوڑ رہے ہیں۔

سینیٹ میں قائد حزب اختلاف شبلی فراز کاکہنا تھاکہ  وائٹ پیپر جاری کرنے کے لیے فیکٹس اینڈ فگرز اکٹھا کرنے میں وقت لگا جس وجہ سے تاخیر ہوئی ۔ پاکستان تحریک انصاف کے ورکر کو تشدد کے سائیڈ لائن کیا گیا اور الیکشن کا اعلان ہوتے ہی ہمارے امیدوار بھی چھینے گئے ۔اس بار کے جو الیکشن ہوئے جو پہلے سے کافی لمبا پروگرام تھا ۔پہلے جب آئین کی دھجیاں اڑائی گئی جب ہم نے کے پی اور پنجاب سے استعفی دیئے ۔90 روز میں الیکشن نہیں کروائے گئے ۔16ماہ میں ملک کی معاشی لحاظ سے شدید تباہی ہوئی ۔جب جنرل الیکشن کا اعلان ہوا تو امیدواروں سے کاغذات چھینے گئے ۔ہم سے ہمارا انتخابی نشان چھینا گیا ۔

 چیئرمین تحریک انصاف بیرسٹر گوہر علی ، سیکرٹری جنرل عمر ایوب ، شبلی فراز  اور برگیڈئیر مصدق نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کی، پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ الیکشن میں ہمیں لیول پلینگ فیلڈ نہیں دی گئی، ہم سے بلے کا نشان بھی لے لیا گیا پھر بھی قومی اسمبلی میں ہم 180 سیٹیں جیت چکے تھے 

برگیڈئیر مصدق کا کہنا تھا وائٹ پیپر میں تمام حقیقتیں سامنے رکھی گئی ہیں جہاں جہاں ہمیں شکست دی گئی اور دھاندلی ہوئی خواہد موجود ہیں۔

مزیدخبریں