ایک نیوز: مصنوعی ذہانت کے گاڈ فادر سمجھے جانے والے کمپیوٹر سائنٹسٹ جیفری ہنٹن نے اپنی ہی بنائی گئی ٹیکنالوجی سے خبردار کرتے ہوئے گوگل سے ملازمت بھی چھوڑ دی ۔
رپورٹس کے مطابق نصف صدی تک مصنوعی ذہانت پر کام کرنے والے جیفری ہنٹن نے اپنی تخلیق پر معذرت کی ہے لیکن یہ بھی کہا کہ اگر وہ یہ کام نہ کرتے تو کوئی اور ضرور کرتا۔
انہوں نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ مصنوعی ذہانت ٹیکنالوجی اندازوں سے کہیں زیادہ خطرناک ہے۔
دوسری جانب گوگل نے اپنے ایک سافٹ ویئر انجینیئر بلیک لیمونی کو بھی برطرف کردیا جس نے کمپنی کے مصنوعی ذہانت کے سسٹم پر خدشات کا اظہار کرتے ہوئے اسے حساس کہا تھا ۔
بلیک لیمونی نے دعویٰ کیا تھا کہ بات چیت کی ٹیکنالوجی حساس ہو گئی ہے ۔
واضح رہے کہ اس سے قبل ہزار سے زائد ٹیکنالوجی کے ماہرین بھی مصنوعی ذہانت کو انسانیت کے لیے خطرہ قرار دے چکے ہیں۔
ٹیسلا اور اسپیس ایکس جیسی کمپنیوں کے مالک ایلون مسک نے آرٹی فیشل انٹیلی جنس (اے آئی) ٹیکنالوجی پر کام کرنے والے اداروں سے کہا کہ وہ زیادہ جدید اے آئی سسٹمز کی تیاری کو عارضی طور پر روک دیں۔
ایلون مسک نے یہ مطالبہ ایک کھلے خط میں کیا جو ان کے ساتھ ساتھ اے آئی ٹیکنالوجی کے ماہرین اور ٹیکنالوجی انڈسٹری کے افراد نے تحریر کیا۔
خط میں کہا گیا کہ انسانی ذہانت کا مقابلہ کرنے والے اے آئی سسٹمز معاشرے اور انسانیت کے لیے خطرات کا باعث بن سکتے ہیں۔