اسلام آباد:خواتین کو ہراساں کرنے والے اہلکاروں کے خلاف کارروائی کے معاملے پر وفاقی پولیس نے وزیر داخلہ کو ملوث اہلکاروں کے خلاف کارروائی کی غلط رپورٹ پیش کی۔
رپورٹ کے مطابق خواتین کو ہراساں کرنے والے اہلکاروں کے خلاف کارروائی کے معاملے پر وفاقی پولیس نے وزیر داخلہ کو ملوث اہلکاروں کے خلاف کارروائی کی غلط رپورٹ پیش کی ہے۔ ایف نائن پارک میں خواتین کو ہراساں کرنے والے اہلکاروں پر مقدمہ درج کیا گیا تھا شالیمار پولیس نے دو دن بعد مقدمہ خارج کر دیا ۔
اسلام آباد پولیس کے اہلکار ایف نائن پارک میں خواتین کو حراساں کرنے میں ملوث تھے مقدمہ درج کر کے وزرات داخلہ کو بتایا گیا کہ ملوث اہلکاروں کے خلاف کریک ڈاون جاری ہے۔ ڈی آئی جی آہریشن نے اہم شخصیت کی سفارش پر دیگر اہلکاروں کو بھی معاف کر دیا ہے۔
واضح رہے کہ ایف نائن پارک میں خاتون سے مبینہ اجتماعی زیادتی کیس میں مطلوب ملزمان پولیس مقابلہ میں ہلاک ہو گئے تھے۔ ایف نائن پارک میں خاتون سے زیادتی کے معاملہ میں مطلوب ملزمان مبینہ پولیس مقابلے میں ہلاک ہو گئے تھے۔ دونوں ملزمان کو گولڑہ کے علاقے میں پولیس مقابلے میں ہلاک کیا گیا تھا۔ہلاک ہونے والے ڈاکو مبینہ طور پر خاتون کیساتھ زیادتی کیس میں ملوث تھے۔ تھانہ گولڑہ کی حدود میں پولیس پارٹی پر موٹرسائیکل سوار ملزمان کی فائرنگ کی تھی۔ سنیپ چیکنگ پر موجود پولیس اہلکاروں نے ملزمان کو رکنے کا اشارہ کیا جس پر فائرنگ ہوئی،فائرنگ کے تبادلے کے دوران دونوں ملزمان ہلاک ہو گئے۔ سیکورٹی کے پیش نظر خصوصی ناکے لگائے گئے تھے۔ تمام گاڑیوں کی سخت چیکنگ کی جارہی تھی کہ مسلح نامعلوم موٹر سائیکل سواروں نے پولیس کو دیکھتے ہی فائرنگ شروع کر دی۔