ایک نیوز: جامعہ کراچی سےاغواء ہونے والے طالبعلم کو رینجرز نےبازیاب کرادیا۔ جس کے بعد یونیورسٹی کے باہر سراپا احتجاج طلباء نے احتجاج ختم کردیا۔
اس سے قبل جامعہ کراچی میں سادہ لباس افراد اردو ڈیپارٹمنٹ کے طالب علم کو تشدد کے بعد گاڑی میں ڈال کر لے گئے۔ جس کی شناخت ثاقب کے نام سے ہوئی ہے۔ طلباء نے واقعے کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے سلور جوبلی گیٹ کے باہر سڑک کو ٹریفک کے لئے بند کر دیا ہے۔
عینی شاہدین کے مطابق سادہ لباس افراد نے خود کو سرکاری اہلکار بتایا۔ دوسری جانب جامعہ کراچی میں موجود رینجرز واقعہ سے لاعلم نکلی۔ جس کے بعد طلباء نے سلور جوبلی گیٹ کو بند کردیا۔
طلباء کی بڑی تعداد نے یونیورسٹی کے باہر روڈ کو بلاک کرکے احتجاجی مظاہرہ کیا اور واقعہ کو دادا گیری قرار دیدیا۔
جامعہ کراچی کے سیکیورٹی ایڈوائزر ڈاکٹر معیز نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ واقعہ کینٹین پر پیش آیا مگر رینجرز نے معاملے سے لاتعلقی کا اظہار کیا ہے۔ معاملے کی تحقیقات کررہے ہیں کہ کارروائی کرنے والے افراد کون تھے؟
دوسری جانب پولیس موقع پر پہنچ گئی ہے اور اس نے طلبا سے روڈ کلیئر کرانے کی ہدایت کردی ہے۔ پولیس نے طلباء کو احتجاج نہ روکنے پر مقدمہ درج کرنے کی دھمکی دیدی ہے۔
ترجمان اسلامی جمعیت طلباء کراچی کا ردعمل:
مذکورہ واقعہ پر ترجمان اسلامی جمعیت طلباء کراچی نے ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ جامعہ کراچی سے دن دیہاڑے طلباء کا اغواء جامعہ کی انتظامیہ اور رینجرز کے منہ پر طمانچہ ہے۔ ترجمان نے طلباء کی فوری بازیابی کا مطالبہ کردیا۔
ترجمان نے اپنے بیان میں اعلان کیا ہے کہ جلد طلباء بازیاب نہ ہوئے تو اسلامی جمعیت طلبہ احتجاج کا دائرہ بڑھا دے گی اور سخت ردعمل کا اظہار کرے گی۔
بتایا گیا ہے کہ ثاقب نامی طلبعلم کو جامعہ کی مسجد کے باہر سے جمعہ کی نماز کے بعد اغواء کیا گیا ہے۔ اغواء کرنے والے 7-8 سادے لباس میں ملبوس اسلحے سے لیس افراد تھے۔