یادرہے 58 سالہ جونی ڈیپ اور 35 سالہ ایمبر ہرڈ کے معروف کیس میں امریکی جیوری نے فیصلہ کیا ہے کہ ایمبر ہرڈ نے اپنے سابقہ شوہر اور اداکار جونی ڈیپ کو ایک مضمون میں بدنام کیا تھا جس میں انھوں نے یہ دعویٰ کیا تھا کہ وہ گھریلو تشدد کا شکار رہی ہیں۔
اب ہرجانے کی مد میں ایمبر ہرڈ کو ایک کروڑ پچاس لاکھ ڈالر (12 ملین پاؤنڈ) ادا کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔دوسری جانب ایمبر ہرڈ نے جونی ڈیپ کے خلاف دائر کردہ تین دعوؤں میں سے ایک جیتا ہے اور انھیں اس کی مد میں 20 لاکھ ڈالر ہرجانے کی صورت میں ادا کیے جائیں گے۔
دونوں ہالی وڈ اداکاروں کے درمیان سنہ 2016 میں طلاق ہو گئی تھی لیکن دسمبر 2018 میں ایمبر ہرڈ نے اخبار واشنگٹن پوسٹ میں کالم لکھا جس میں انھوں نے ’بطور ایک شہرت یافتہ شخصیت گھریلو تشدد سے متعلق اپنے تجربے کو بیان کیا۔
اس پر جونی ڈیپ نے اپنے وکلا کے ذریعے ایمبر ہرڈ کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا جس میں الزام لگایا گیا کہ ایمبر نے نہ صرف جونی ڈیپ کی عزت اچھالی بلکہ اس سے ان کے کیریئر کو بہت نقصان پہنچا۔
یادرہے یہ کیس امریکی عدالتی تاریخ کا معروف ترین کیس سمجھا جارہا ہے اب تک لوگوں میں اس مقدمے کو یوکرین کی جنگ یا امریکی سپریم کورٹ میں اسقاط حمل کے تاریخی فیصلے سے زیادہ دلچسپی سے دیکھا جا رہا تھا۔ شاید یہی وجہ تھی کہ اس مقدمے کی کوریج کو ٹیلی ویژن پر دکھایا گیا اور سوشل میڈیا پر لائیو سٹریم کیا گیا تھا جسے اربوں افراد نے دیکھا ۔
امریکا میں ہر عدالتی کیس کی کارروائی کو نشر نہیں کیا جاتا۔ مگر اس مقدمے کی سماعت ورجینیا کی ایک کاؤنٹی عدالت میں ہو رہی ہے۔ جہاں جج کی پیشگی اجازت کے ساتھ کیمرے اور ریکارڈنگ کے آلات کمرہ عدالت میں لے جانے اور ریکارڈ کرنے کی اجازت ہے۔