بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق ملالہ یوسف زئی رواں سال جولائی میں آنے والے برطانوی فیشن میگزین ووگ کے شمارے کے سرورق پر نظر آئیں گی۔23 سالہ ملالہ نے ٹوئیٹ میں آنے والے میگزین کے سرورق کی تصویر شئیر کرتے ہوئے لکھا کہ وہ جانتی ہیں کہ جب کسی لڑکی کا کوئی نظریہ ہو اور کچھ کرنے کی ہمت تو اس کے دل میں کتنی طاقت ہوتی ہے۔ اور مجھے امید ہے کہ جو بھی لڑکی یہ سرورق دیکھے گی وہ جان لے گی وہ بھی دنیا کو بدل سکتی ہے۔
I know the power that a young girl carries in her heart when she has a vision and a mission – and I hope that every girl who sees this cover will know that she can change the world. Thank you @BritishVogue, @Edward_Enninful & @thedalstonyears pic.twitter.com/3OYejo5Hnm
— Malala (@Malala) June 1, 2021
ملالہ یوسفزئی نے ووگ کو انٹرویو دیتے ہوئے اپنے لباس کے بارے میں بھی بات کی، ان کا کہنا تھا کہ یہ ہمارا مذہبی اور پشتونوں کی ثقافتی علامت ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلمان لڑکیاں، پشتون لڑکیاں، یا پاکستانی لڑکیاں اگر اپنے روایتی لباس پہنتی ہیں تو ہمیں مظلوم، مجبور یا مردوں کی سرپرستی میں زندگی گزارنے والا سمجھا جاتا ہے، لیکن میں سب کو بتانا چاہتی ہوں کہ آپ اپنی ثقافت میں رہ کر اپنی الگ آواز اور مساوی حقوق بھی رکھ سکتے ہیں۔
ملالہ یوسفزئی کو 2014 میں لڑکیوں کی تعلیم اور آزادی کے حق میں آواز بلند کرنے پر امن کے نوبل انعام سے نوازا گیا تھا، ملالہ کوکینیڈا کی طرف سے اعزازی شہریت، یونیورسٹی آف کنگز کالج اور ہیلی فیکس کی جانب سے اعزازی ڈاکٹریٹ کی ڈگری سے بھی نوازا جا چکا ہے۔ جبکہ 2020 میں 22 سال کی عمر میں انہوں نے برطانیہ کی معروف آکسفورڈ یونیورسٹی سے گریجویٹ کی ڈگری حاصل کی۔