ایک نیوز : وفاقی حکومت کی مدت اگست میں ختم ہو رہی ہے ۔ ورلڈکپ کیلئے قومی ٹیم کے دورہ بھارت کا فیصلہ اگلی حکومت کے چارج سنبھالنے تک موخر ہونے کا امکان ہے۔
رپورٹ کے مطابق پی سی بی نے وزیر اعظم شہباز شریف اور وزارت داخلہ اور وزارت خارجہ کو اکتوبر-نومبر میں ہونے والے ون ڈے ورلڈ کپ کے لیے بھارت جانے کے لیے باضابطہ منظوری حاصل کرنے کے لیے خط لکھا ہے۔ خط میں مشورہ طلب کیا ہے آیا پاکستانی ٹیم کو بھارت جانے کی اجازت ہے ۔
پی سی بی نے یہ خط 26 جون کو ایک ضروری قدم کے طور پر لکھا تھا کیونکہ کسی دوسرے ملک کے دورے کے برعکس دورہ بھارت کے لیے دونوں ممالک کے درمیان کشیدہ سیاسی تعلقات کی وجہ سے حکومتی اجازت کی ضرورت ہوتی ہے۔ حکومت کے پاس جواب دینے کی کوئی ڈیڈ لائن نہیں ہے لیکن پی سی بی حکومت کی کلیئرنس کے بغیر سفر نہیں کرے گا۔ پی سی بی نے حکومت کے ساتھ پاکستان کا شیڈول شیئر کیا، جس کے مطابق ٹیم اپنے 9 لیگ میچز پانچ شہروں میں کھیلے گی، جس میں 15 اکتوبر کو احمد آباد میں بھارت کے خلاف بڑا جوڑ پڑے گا۔
پی سی بی کے ایک اہلکار نے بتایا کہ گذشتہ منگل کو ورلڈ کپ کے شیڈول کا اعلان ہونے کے فوراً بعدبین الصوبائی رابطہ (آئی پی سی) وزارت کے ذریعے سرپرست، وزیر اعظم محمد شہباز شریف کو خط لکھا، جس میں وزارت خارجہ اور وزارت داخلہ کی نقل کرتے ہوئے کلیئرنس کی درخواست کی ۔
پی سی بی کے اہلکار نے بتایا کہ بھارت کا دورہ کرنے اور ان مقامات کی منظوری دینے کا فیصلہ جہاں ہم اپنے میچ کھیل سکتے ہیں، حکومت پاکستان کا استحقاق ہے۔ ہمیں اپنی حکومت کے فیصلے پر پورا بھروسہ ہے اور جو بھی مشورہ دیا جائے گا اس پر عمل کریں گے۔ یہ مکمل طور پر حکومت پر منحصر ہے۔ اگلے اقدامات پر ہمیں مشورہ دینے سے پہلے پاکستان جس عمل کو وضع کرنا چاہتا ہے اور اس پر عمل کرنا چاہتا ہے۔ اگر اس کے لیے جگہوں کا معائنہ کرنے اور ایونٹ کے منتظمین سے ملاقاتیں کرنے کے لیے ایڈوانس ٹیم ہندوستان بھیجنے کی ضرورت ہے، تو یہ صرف اور صرف حکومت کا فیصلہ ہوگا۔