ایک نیوز: وفاقی حکومت نے ملکی اداروں کےخلاف فنانشل ایکشن ٹاسک فورس،ورلڈ بینک اور آئی ایم ایف کو خط لکھنے والے افراد کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کرلیا۔
ذرائع کے مطابق ان خطوط میں پاکستان پر پابندیاں لگانےکا مطالبہ کیا گیاتھا، کچھ فارماسسٹس کی جانب سے بین الاقوامی مالیاتی اداروں کو خطوط اور ای میل لکھی گئیں،ان فارماسسٹس نے فیٹف،آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کو ملکی اداروں اور ڈریپ کے خلاف خطوط لکھے،پاکستانی اداروں پر ایفی ڈرین کی اسمگلنگ اور منی لانڈرنگ کاالزام لگایا گیا،غیر ملکی اداروں کو اس قسم کے خطوط لکھنا غداری کے زمرے میں آتا ہے۔
ذرائع کے مطابق یہ وہ افراد ہیں جن پر پاکستان میں جعلی ادویات اور بلیک میلنگ کے مقدمات درج ہیں،محکمہ صحت نے کارروائی کے لیے ایف آئی اے اور انٹیلی جنس ایجنسیوں سے رجوع کرلیا،ان افراد کے خلاف غداری کے مقدمات قائم کیے جائیں گے،بہت جلد ایف آئی اے اور دیگر ادارے ان جرائم پیشہ افراد کے خلاف کاروائی کا آغاز کرینگے۔
واضح رہے کہ اس سے بیشتر بھی آئی ایم ایف کو پی ٹی آئی رہنماؤں کی جانب سے خط لکھا گیا تھا،ان کے خط میں پاکستان کو قرض نہ دینے کی درخواست کی گئی تھی،ایک وفاقی اور ایک صوبائی وزیر کی کال لیک ہونے پر کارروائی کا فیصلہ کیا گیا تھا،سابق وزیرخزانہ شوکت ترین اور صوبائی وزیر خزانہ تیمور جھگڑا کے خلاف کارروائی کا معاملہ زیر التوا ہے،ان دونوں افراد کے خلاف بھی ایسی کارروائی کا فیصلہ کیا گیا تھا،ابھی تک ان باآثر افراد کے خلاف سازش کرنے کے کیس میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔