ایک نیوز: پی سی بی نے باضابطہ طور پر حکومت سے اس سال ہونے والے ون ڈے ورلڈ کپ میں شرکت کے لیے بھارت جانے کی اجازت طلب کر لی ہے۔
”کرِک انفو“ کی ایک رپورٹ کے مطابق پی سی بی نے ٹورنامنٹ کا شیڈول باضابطہ طور پر سامنے آنے کے فوراً بعد 26 جون کو وزیراعظم شہباز شریف کو خط لکھا۔
وزیر اعظم شہباز شریف پاکستان میں کرکٹ بورڈ کے سرپرست اعلیٰ ہیں، لیکن خط کی کاپیاں وزارت خارجہ اور وزارت داخلہ کو بھی بھیجی گئیں۔
اگرچہ کھیلوں کے بین الاقوامی مقابلوں کے لیے کسی ملک جانا ایک معمولی معاملہ ہونا چاہیے، لیکن دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کی وجہ سے پاکستان سے بھارت جانے کیلئے حکومتی منظوری کی ضرورت ہے۔
پی سی بی کے اندرونی ذرائع نے کرک انفو سے بات کرتے ہوئے حکومتی فیصلے پر ’اعتماد‘ کا اظہار کیا اور کہا کہ پاکستان کے میچوں کے مقامات کو حکومت سے منظوری لینا ہوگی۔
ذرائع نے یہ بھی کہا کہ سیکورٹی انتظامات کی جانچ کے لیے ایک ٹیم پیشگی بھیجی جا سکتی ہے۔
پاکستان نے آخری بار 2012-13 میں ایک مختصر سیریز کے لیے بھارت کا دورہ کیا تھا، لیکن بھارت نے ایک دہائی سے زائد عرصے میں دو طرفہ سیریز کے لیے پاکستان کا کوئی دورہ نہیں کیا۔
دونوں ٹیمیں صرف آئی سی سی ٹورنامنٹس میں آمنے سامنے ہوئی ہیں اور پاکستان نے 2011 اور 2016 میں ورلڈ کپ کے لیے بھارت کا دورہ کیا تھا۔
اس سال کے ورلڈ کپ میں ایک اور ٹکراؤ ہوگا کیونکہ دونوں ٹیمیں 15 اکتوبر کو احمد آباد میں کھیلیں گی۔
2016 کے ورلڈ کپ کے لیے، پاکستان نے آخری لمحات میں ٹیم کو سفر کی اجازت دینے سے پہلے انتظامات کا جائزہ لینے کے لیے پہلی بار ایک سیکیورٹی ٹیم بھیجی تھی۔
پاکستان ٹورنامنٹ کے پہلے مرحلے میں 6 اکتوبر سے 12 نومبر کے درمیان کل نو میچ کھیلے گا۔