پولیس نے جوڈیشل مجسٹریٹ کو چالان جمع کروادیا ہے اورعدالت نے تینوں ملزمان کے خلاف چالان منظور کرلیا ہے۔پولیس چالان میں بتایا گیا ہے کہ ٹکٹ چیکر زاہد خاتون کو اکانومی سے اے کلاس انچارج عاقب کے پاس لے کرگیا اور خاتون سے کہا کہ اے کلاس کا کرایہ زیادہ ہے مزید پیسے دیں۔ خاتون نے پیسے کم ہونے کی وجہ سے واپس اکانومی کلاس میں جانے کا کہا تو ملزم مشتعل ہوگیا۔ ملزم زاہد نے خاتون کو تھپڑ مارے اور زیادتی کا نشانہ بنایا۔
واضح رہے کہ رواں برس 27 مئی کو ملتان سے کراچی آنے والی نجی ٹرین بہاء الدین زکریا میں خاتون کے ساتھ زیادتی کی گئی تھی۔ کراچی کے تھانہ سٹی ریلوے پولیس اسٹیشن میں خاتون کی جانب سے رپورٹ درج کرائی گئی تھی جس میں 3 افراد کے خلاف زیادتی کا الزام عائد کیا گیاتھا۔ جو بعد ازاں میڈیکل رپورٹ میں ثابت ہوا۔ درج ایف آئی آر میں کہا گیا کہ وہ 26 مئی کو اپنے بچوں سے ملنے مظفر گڑھ گئی تھی اور 27 مئی کو واپسی پر ملتان سے کراچی آنے والی نجی ٹرین میں مظفر گڑھ سے بیٹھی تھی۔ خاتون کا کہنا ہے کہ روہڑی سے حیدر آباد کے درمیان ٹرین کے انچارج اور 2 ٹکٹ چیکروں نے اسے زیادتی کا نشانہ بنایا۔