تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت نے فیصلے میں قرار دیا ہے کہ شہباز شریف 2021 سے باقاعدگی سے عدالت پیش ہوتے رہے ہیں، اب شہباز شریف وزیراعظم بن چکے ہیں، آئینی ذمہ داریاں ادا کرنی ہیں اور یہ حقیقت ہے کہ شہباز شریف کا ہر پیشی پرعدالت پیش ہونا مشکل ہے۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ شہباز شریف کی غیر موجودگی میں ٹرائل میں کوئی رکاوٹ نہیں ہوگی، فیصلے میں کہا گیا ہے کہ شہباز شریف کا ذاتی حیثیت میں جب پیش ہونا درکار ہوگا تو پیش ہونے کے پابند ہوں گے، شہبازشریف کے بجائے ان کے نمائندے نواز ایڈووکیٹ کو حاضری کیلئے مقرر کرلیا ہے، احتساب عدالت کے جج محمد ساجد علی اعوان نے 3صفحات پر مشتمل تحریری حکم جاری کردیا۔